Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹے ہوئے دلوں کی شاعری

ٹوٹے ہوئے دلوں کی شاعری

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ

احمد فراز

یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا

ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

جون ایلیا

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا

احمد فراز

ہم کو ان سے وفا کی ہے امید

جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

مرزا غالب

اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود

محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی

ناصر کاظمی

مدت ہوئی اک شخص نے دل توڑ دیا تھا

اس واسطے اپنوں سے محبت نہیں کرتے

ساقی فاروقی

وہ ٹوٹتے ہوئے رشتوں کا حسن آخر تھا

کہ چپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہوئے

راجیندر منچندا بانی

بد قسمتی کو یہ بھی گوارا نہ ہو سکا

ہم جس پہ مر مٹے وہ ہمارا نہ ہو سکا

شکیب جلالی

علاج درد دل تم سے مسیحا ہو نہیں سکتا

تم اچھا کر نہیں سکتے میں اچھا ہو نہیں سکتا

مضطر خیرآبادی

زمانے بھر کے غم یا اک ترا غم

یہ غم ہوگا تو کتنے غم نہ ہوں گے

حفیظ ہوشیارپوری

ہو دور اس طرح کہ ترا غم جدا نہ ہو

پاس آ تو یوں کہ جیسے کبھی تو ملا نہ ہو

احمد فراز

دل سراپا درد تھا وہ ابتدائے عشق تھی

انتہا یہ ہے کہ فانیؔ درد اب دل ہو گیا

فانی بدایونی

یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں

کام دنیا کے بہ دستور کیے جاتے ہیں

نامعلوم

کچھ دن کے بعد اس سے جدا ہو گئے منیرؔ

اس بے وفا سے اپنی طبیعت نہیں ملی

منیر نیازی

یہ بات ترک تعلق کے بعد ہم سمجھے

کسی سے ترک تعلق بھی اک تعلق ہے

نامعلوم

اس نے آوارہ مزاجی کو نیا موڑ دیا

پا بہ زنجیر کیا اور مجھے چھوڑ دیا

جاوید صبا

شوق چڑھتی دھوپ جاتا وقت گھٹتی چھاؤں ہے

با وفا جو آج ہیں کل بے وفا ہو جائیں گے

آرزو لکھنوی

ترے سلوک کا غم صبح و شام کیا کرتے

ذرا سی بات پہ جینا حرام کیا کرتے

رئیس صدیقی

تیرے ہی غم میں مر گئے صد شکر

آخر اک دن تو ہم کو مرنا تھا

نظام رامپوری

کہتے نہ تھے ہم دردؔ میاں چھوڑو یہ باتیں

پائی نہ سزا اور وفا کیجئے اس سے

خواجہ میر درد

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے