Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیسٹ ناراض شاعری

نظر آتی ہیں سوئے آسماں کبھی بجلیاں کبھی آندھیاں

کہیں جل نہ جائے یہ آشیاں کہیں اڑ نہ جائیں یہ چار پر

منور بدایونی

نظر آتی ہے ساری کائنات میکدہ روشن

یہ کس کے ساغر رنگیں سے پھوٹی ہے کرن ساقی

احسان دربھنگوی

نظر آتا نہیں اب گھر میں وہ بھی اف رے تنہائی

اک آئینہ میں پہلے آدمی تھا میری صورت کا

ناطق گلاوٹھی

نظر آتی نہیں سڑکوں پہ لاشیں

امیر شہر اندھا ہو گیا ہے

اشتیاق طالب

نظر آتی نہیں اب دل میں تمنا کوئی

بعد مدت کے تمنا مری بر آئی ہے

الطاف حسین حالی

نظر اور وسعت نظر معلوم

اتنی محدود کائنات نہیں

مائل لکھنوی

نظر بھر کے جو دیکھ سکتے ہیں تجھ کو

میں ان کی نظر دیکھنا چاہتا ہوں

تاجور نجیب آبادی

نظر بچا کے گزر جائیں مجھ سے وہ لیکن

میرے خیال سے دامن بچا نہیں سکتے

نامعلوم

نظر آتا نہیں مجھ کوں سبب کیا

مرا نازک بدن ہیہات ہیہات

سراج اورنگ آبادی

نظر بچا کے جو آنسو کئے تھے میں نے پاک

خبر نہ تھی یہی دھبے بنیں گے دامن کے

آرزو لکھنوی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے