Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aatish Bahawalpuri's Photo'

آتش بہاولپوری

1915 - 1993 | سونی پت, انڈیا

ہریانہ سے تعلق رکھنے والے شاعر اور صحافی، ہفتہ وار اخبار ’پیغام‘ کے مدیر

ہریانہ سے تعلق رکھنے والے شاعر اور صحافی، ہفتہ وار اخبار ’پیغام‘ کے مدیر

آتش بہاولپوری کے اشعار

1.8K
Favorite

باعتبار

مصلحت کا یہی تقاضا ہے

وہ نہ مانیں تو مان جاؤ تم

امید ان سے وفا کی تو خیر کیا کیجے

جفا بھی کرتے نہیں وہ کبھی جفا کی طرح

اپنے چہرے سے جو زلفوں کو ہٹایا اس نے

دیکھ لی شام نے تابندہ سحر کی صورت

گلہ مجھ سے تھا یا میری وفا سے

مری محفل سے کیوں برہم گئے وہ

مجھے بھی اک ستم گر کے کرم سے

ستم سہنے کی عادت ہو گئی ہے

تمہیں تو اپنی جفاؤں کی خوب داد ملی

مری وفاؤں کا مجھ کو کوئی صلہ نہ ملا

مخالفوں کو بھی اپنا بنا لیا تو نے

عجیب طرح کا جادو تری زبان میں تھا

جو چاہتے ہو بدلنا مزاج طوفاں کو

تو ناخدا پہ بھروسا کرو خدا کی طرح

آپ کی ہستی میں ہی مستور ہو جاتا ہوں میں

جب قریب آتے ہو خود سے دور ہو جاتا ہوں میں

زباں پہ شکوۂ بے مہریٔ خدا کیوں ہے؟

دعا تو مانگیے آتشؔ کبھی دعا کی طرح

یہ ساری باتیں ہیں درحقیقت ہمارے اخلاق کے منافی

سنیں برائی نہ ہم کسی کی نہ خود کسی کو برا کہیں ہم

غم و الم بھی ہیں تم سے خوشی بھی تم سے ہے

نوائے سوز میں تم ہو صدائے ساز میں تم

چارہ سازوں کی چارہ سازی سے

اور بیمار کی دشا بگڑی

یہ مے خانہ ہے مے خانہ تقدس اس کا لازم ہے

یہاں جو بھی قدم رکھنا ہمیشہ با وضو رکھنا

در حقیقت اتصال جسم و جاں ہے زندگی

یہ حقیقت ہے کہ ارباب ہمم کے واسطے

خوگر لذت آزار تھا اتنا آتشؔ

درد بھی مانگا تو پہلے سے سوا مانگا تھا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے