Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abdul Mannan Samadi's Photo'

عبدالمنان صمدی

1988 | علی گڑہ, انڈیا

نئی نسل کے شاعروں اور فکشن لکھنے والوں میں شامل، نظم اور غزل دونوں اصناف میں مصروف سخن

نئی نسل کے شاعروں اور فکشن لکھنے والوں میں شامل، نظم اور غزل دونوں اصناف میں مصروف سخن

عبدالمنان صمدی کے اشعار

پرندے سب نہیں زندان میں مارے گئے ہیں

قفس میں کچھ تو کچھ نقل مکانی میں مرے ہیں

الٹ کر جب بھی دیکھی ہے کتاب زندگی ہم نے

تو ہر اک لفظ کے پیچھے کوئی اک حادثہ نکلا

وہی اک قصہ اب تک دھیان میں روشن نہیں ہوتا

تسلسل جس سے وابستہ ہے پچھلی داستانوں کا

بدن پر اسقدر بارش مرے ہوتی ہے بوسوں کی

کہ جب بانہیں تری مجھ پر کھلی ہوں ڈالیاں بن کر

تصور کی حدوں سے دور جا کر کیسے دیکھیں گے

اگر تم سے تعلق غائبانہ بھی نہیں ہوگا

وہی رسوائی کا میری سبب آخر بنے مولیٰ

وہی جو لوگ کل شامیں سہانی کرنے والے تھے

کچھ بدن کے تھے تقاضے کچھ شرارت دل کی تھی

آج لیکن عشق اپنا جاوداں ہونے کو تھا

Recitation

بولیے