Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Afroz Alam's Photo'

افروز عالم

1975 | سعودیہ عربیہ

افروز عالم کے اشعار

494
Favorite

باعتبار

یہ کھلا جسم کھلے بال یہ ہلکے ملبوس

تم نئی صبح کا آغاز کرو گے شاید

تمہاری گفتگو سے آس کی خوشبو چھلکتی ہے

جہاں تم ہو وہاں پہ زندگی معلوم ہوتی ہے

میں ذہنی طور پہ آوارہ ہوتا جاتا ہوں

مرے شعور مجھے اپنی حد کے اندر کھینچ

زمانہ تجھ کو حریف کہہ لے اسے یہ حق ہے

مری نظر میں تو دیوتا ہے یہی بہت ہے

تاریخ بتائے گی وہ قطرہ ہے کہ دریا

آنسو ہے ابھی وقت کے قدموں میں پڑا ہے

ستاتی ہے تمہاری یاد جب مجھ کو شب ہجراں

مجھے خود اپنی ہستی اجنبی معلوم ہوتی ہے

گم صم سا کھڑا ہے کوئی دروازۂ دل پر

اس شام کا منظر تو دل آویز بہت ہے

ابھی ستاروں میں باقی ہے زندگی کی رمق

کچھ اور دیر ذرا نرم گرم چادر کھینچ

ہر خواب شکستہ ہے تعمیر نشیمن کا

ہر صبح کے ماتھے پر بازار کی گرمی ہے

اسی لئے تو یہ دنیا دھلی دھلی سی لگے

ترے فراق میں روئے ہیں زار زار ابھی

میں اجالے کو محبت کا خدا لکھتا ہوں

وہ اندھیرے ہی سے مانوس ہوا جاتا ہے

ادائے خار سے گلشن کی بڑھ گئی زینت

اگرچہ پھولوں کے دامن ہیں تار تار ابھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے