Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

علیم اختر مظفر نگری

1914 - 1972 | مظفر نگر, انڈیا

قبل از جدید شاعر، کلاسیکی رنگ میں غزلیں کہیں، ماہنامہ ’شمع‘ سے وابستہ رہے؛ بچوں کے لیے لکھی گئیں نظموں کا ایک مجموعہ بھی شائع ہوا

قبل از جدید شاعر، کلاسیکی رنگ میں غزلیں کہیں، ماہنامہ ’شمع‘ سے وابستہ رہے؛ بچوں کے لیے لکھی گئیں نظموں کا ایک مجموعہ بھی شائع ہوا

علیم اختر مظفر نگری کے اشعار

1.7K
Favorite

باعتبار

درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے

زندگی بے مزا نہ ہو جائے

میری بیتابیوں سے گھبرا کر

کوئی مجھ سے خفا نہ ہو جائے

درد کا پھر مزہ ہے جب اخترؔ

درد خود چارہ ساز ہو جائے

یہ اور بات کہ اقرار کر سکیں نہ کبھی

مری وفا کا مگر ان کو اعتبار تو ہے

ہمیں دنیا میں اپنے غم سے مطلب

زمانے کی خوشی سے واسطا کیا

وہ تعلق ہے ترے غم سے کہ اللہ اللہ

ہم کو حاصل ہو خوشی بھی تو گوارا نہ کریں

مجھے تو کل بھی نہ تھا ان پر اختیار کوئی

اور ان کو مجھ پہ وہی اختیار آج بھی ہے

مجھے آنکھیں دکھائے گی بھلا کیا گردش دوراں

مری نظروں نے دیکھا ہے ترا نامہرباں ہونا

میرے سکون قلب کو لے کر چلے گئے

اور اضطراب درد جگر دے گئے مجھے

مآل ضبط پیہم ہو گئی ہے

مسرت حاصل غم ہو گئی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے