Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

انیس احمد انیس

1940

انیس احمد انیس کے اشعار

اب غم کا کوئی غم نہ خوشی کی خوشی مجھے

آخر کو راس آ ہی گئی زندگی مجھے

میں وہ رند نو نہیں ہوں جو ذرا سی پی کے بہکوں

ابھی اور اور ساقی کہ میں پھر سنبھل رہا ہوں

گوارا ہی نہ تھی جن کو جدائی میری دم بھر کی

انہیں سے آج میری شکل پہچانی نہیں جاتی

کبھی اک بار ہولے سے پکارا تھا مجھے تم نے

کسی کی مجھ سے اب آواز پہچانی نہیں جاتی

ادھر وہ عہد و پیمان وفا کی بات کرتے ہیں

ادھر مشق ستم بھی ترک فرمایا نہیں جاتا

ہمیں نے چن لئے پھولوں کے بدلے خار دامن میں

فقط گلچیں کے سر الزام ٹھہرایا نہیں جاتا

طواف ماہ کرنا اور خلا میں سانس لینا کیا

بھروسہ جب نہیں انسان کو انسان کے دل پر

وہ اپنے دامن پارہ پہ بھی نگاہ کرے

جہاں میں مجھ پہ اٹھا کر جو انگلیاں گزرے

یا رب مرے گناہ کیا اور احتساب کیا

کچھ دی نہیں ہے خضر سی عمر رواں مجھے

Recitation

بولیے