Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Charagh Sharma's Photo'

چراغ شرما

1998 | چندوسی, انڈیا

چراغ شرما کے اشعار

خطائیں اس لئے کرتا ہوں میں کہ جانتا ہوں

سزا مجھے ہی ملے گی خطا کروں نہ کروں

میرؔ جی عشق مانا کہ نعمت نہیں پر میں اس کو بلا بھی نہیں مانتا

مانتا ہوں خدائے سخن بھی تمہیں اور حکم خدا بھی نہیں مانتا

وہ شانت بیٹھا ہے کب سے میں شور کیوں نہ کروں

بس ایک بار وہ کہہ دے کہ چپ تو چوں نہ کروں

ہاتھ بھر دوری پہ ہے قسمت کی چابی آپ کی

ایک چھوٹا سا قدم اور کامیابی آپ کی

انھوں نے اپنے مطابق سزا سنا دی ہے

ہمیں سزا کے مطابق بیان دینا ہے

میں نے قبول کر لیا چپ چاپ وہ گلاب

جو شاخ دے رہی تھی تری اور سے مجھے

کوئی خط وت نہیں پھاڑا کوئی تحفہ نہیں توڑا

کہ وہ دیکھے تو خود سوچے کہ دل توڑا نہیں توڑا

تمہیں یہ غم ہے کہ اب چٹھیاں نہیں آتیں

ہماری سوچو ہمیں ہچکیاں نہیں آتیں

اب کے ملی شکست مری اور سے مجھے

جتوا دیا گیا کسی کمزور سے مجھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے