ہار پر اشعار

میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی

وہ جھوٹ بولے گا اور لا جواب کر دے گا

پروین شاکر

پہاڑ کاٹنے والے زمیں سے ہار گئے

اسی زمین میں دریا سمائے ہیں کیا کیا

یگانہ چنگیزی

ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے

نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا

وحید قریشی

دل سا وحشی کبھی قابو میں نہ آیا یارو

ہار کر بیٹھ گئے جال بچھانے والے

شہزاد احمد

یاران بے بساط کہ ہر بازئ حیات

کھیلے بغیر ہار گئے مات ہو گئی

حفیظ جالندھری

دشمن مجھ پر غالب بھی آ سکتا ہے

ہار مری مجبوری بھی ہو سکتی ہے

بیدل حیدری

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے