حقیر کے اشعار
جانتا اس کو ہوں دوا کی طرح
چاہتا اس کو ہوں شفا کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیا جانیں ان کی چال میں اعجاز ہے کہ سحر
وہ بھی انہیں سے مل گئے جو تھے ہمارے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ٹوٹیں وہ سر جس میں تیری زلف کا سودا نہیں
پھوٹیں وہ آنکھیں کہ جن کو دید کا لپکا نہیں
خوب مل کر گلے سے رو لینا
اس سے دل کی صفائی ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یا اس سے جواب خط لانا یا قاصد اتنا کہہ دینا
بچنے کا نہیں بیمار ترا ارشاد اگر کچھ بھی نہ ہوا
تھوڑی تکلیف سہی آنے میں
دو گھڑی بیٹھ کے اٹھ جائیے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے اب موت بہتر زندگی سے
وہ کی تم نے ستم گاری کہ توبہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کھلی جو آنکھ مری سامنا قضا سے ہوا
جو آنکھ بند ہوئی سابقہ خدا سے ہوا
عشق کے پھندے سے بچئے اے حقیرؔ خستہ دل
اس کا ہے آغاز شیریں اور ہے انجام تلخ
-
موضوع : عشق
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چار دن کی بہار ہے ساری
یہ تکبر ہے یار جانی ہیچ
-
موضوع : بہار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چھا گئی ایک مصیبت کی گھٹا چار طرف
کھلے بالوں جو وہ دریا سے نہا کر نکلے
بند قبا پہ ہاتھ ہے شرمائے جاتے ہیں
کمسن ہیں ذکر وصل سے گھبرائے جاتے ہیں
ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ
زندگی دشوار ہو اور ہو مجھے آرام تلخ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بت کو پوجوں گا صنم خانوں میں جا جا کے تو میں
اس کے پیچھے مرا ایمان رہے یا نہ رہے
حقارت کی نگاہوں سے نہ فرش خاک کو دیکھو
امیروں کا فقیروں کا یہی آخر کو بستر ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیکھا بغور عیب سے خالی نہیں کوئی
بزم جہاں میں سب ہیں خدا کے سنوارے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہ خدا سجدے کرے گا وہ بٹھا کر بت کو
اب حقیرؔ آگے مسلمان رہے یا نہ رہے
یک بہ یک ترک نہ کرنا تھا محبت مجھ سے
خیر جس طرح سے آتا تھا وہ آتا جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بت کدے میں بھی گیا کعبہ کی جانب بھی گیا
اب کہاں ڈھونڈھنے تجھ کو ترا شیدا جاتا
کیوں نہ کعبہ کو کہوں اللہ کا اور بت کا گھر
وہ بھی میرے دل میں ہے اور یہ بھی میرے دل میں ہے