Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Lutf-ur-rahman's Photo'

لطف الرحمن

1941 | پٹنہ, انڈیا

لطف الرحمن کے اشعار

2.2K
Favorite

باعتبار

کس سے امید کریں کوئی علاج دل کی

چارہ گر بھی تو بہت درد کا مارا نکلا

جاتے جاتے دیا اس طرح دلاسا اس نے

بیچ دریا میں کوئی جیسے کنارہ نکلا

تمام عمر مرا مجھ سے اختلاف رہا

گلہ نہ کر جو کبھی تیرا ہم نوا نہ ہوا

میں خود ہی اپنے تعاقب میں پھر رہا ہوں ابھی

اٹھا کے تو میری راہوں سے راستا لے جا

میں در بدر ہوں ابھی اپنی جستجو میں بہت

میں اپنے لہجے کو انداز دے رہا ہوں ابھی

میں کہ اپنا ہی پتہ پوچھ رہا ہوں سب سے

کھو گئی جانے کہاں عمر گزشتہ میری

ترا تو کیا کہ خود اپنا بھی میں کبھی نہ رہا

مرے خیال سے خوابوں کا سلسلہ لے جا

اب نہ وہ ذوق وفا ہے نہ مزاج غم ہے

ہو بہو گرچہ کوئی تیری مثال آیا تھا

وہی اکیلا ہے انجمن میں

وہی ہے تنہا مکان میں بھی

میں دور ہو کے بھی اس سے کبھی جدا نہ ہوا

کہ اس کے بعد کسی کا بھی آشنا نہ ہوا

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے