Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mirza Athar Zia's Photo'

مرزا اطہر ضیا

1981 - 2018 | اعظم گڑہ, انڈیا

مرزا اطہر ضیا کے اشعار

1000
Favorite

باعتبار

دیکھتے رہتے ہیں خود اپنا تماشا دن رات

ہم ہیں خود اپنے ہی کردار کے مارے ہوئے لوگ

حریم دل میں ٹھہر یا سرائے جان میں رک

یہ سب مکان ہیں تیرے کسی مکان میں رک

تو نے اے وقت پلٹ کر بھی کبھی دیکھا ہے

کیسے ہیں سب تری رفتار کے مارے ہوئے لوگ

کیا پتا جانے کہاں آگ لگی

ہر طرف صرف دھواں ہے مجھ میں

تیری دہلیز پہ اقرار کی امید لیے

پھر کھڑے ہیں ترے انکار کے مارے ہوئے لوگ

میں ادھورا سا ہوں اس کے اندر

اور وہ شخص مکمل مجھ میں

مجھ میں تھوڑی سی جگہ بھی نہیں نفرت کے لیے

میں تو ہر وقت محبت سے بھرا رہتا ہوں

جشن ہوتا ہے وہاں رات ڈھلے

وہ جو اک خالی مکاں ہے مجھ میں

تمام شہر میں بکھرا پڑا ہے میرا وجود

کوئی بتائے بھلا کس طرح چنوں خود کو

ایک دریا کو دکھائی تھی کبھی پیاس اپنی

پھر نہیں مانگا کبھی میں نے دوبارا پانی

خود اپنے قتل کا الزام ڈھو رہا ہوں ابھی

میں اپنی لاش پہ سر رکھ کے رو رہا ہوں ابھی

میں ہی آئینۂ دنیا میں چلا آیا ہوں

یا چلی آئی ہے دنیا مرے آئینے میں

میں نے کیسے کیسے موتی ڈھونڈے ہیں

لیکن تیرے آگے سب کچھ پتھر ہے

نہ انتظار کرو کل کا آج درج کرو

خموشی توڑ دو اور احتجاج درج کرو

میری آنکھوں سے بھی اک بار نکل

دیکھوں میں تیری روانی پانی

Recitation

بولیے