مکیش عالم کے اشعار
چاہنے والو پیار میں تھوڑی آزادی بھی لازم ہے
دیکھو میرا پھول زیادہ دیکھ بھال سے ٹوٹ گیا
مجھے دنیا کے طعنوں پر کبھی غصہ نہیں آتا
ندی کی تہ میں جا کے سارے پتھر بیٹھ جاتے ہیں
-
موضوع : ندی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آج تو ایسے بجلی چمکی بارش آئی کھڑکی بھیگی
جیسے بادل کھینچ رہا ہو میرے اشکوں کی تصویریں
خاک ہوں اڑتا ہوں سچ ہے کہ میں آوارہ مزاج
پانی ہوتا بھی تو سیلاب میں دیکھا جاتا
کتنی بھی پیاری ہو ہر اک شے سے جی اکتا جاتا ہے
وقت کے ساتھ تو چمکیلے زیور بھی کالے پڑ جاتے ہیں
اسے منانے میں ہم نے گنوا دیا اس کو
کہ شیشہ ٹوٹ گیا دھول صاف کرتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
غم کی دہشت گردی میں بھی دل کو کھولے رکھا ہم نے
ورنہ اس ماحول میں شہروں شہروں تالے پڑ جاتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک اجالے نے مجھے جلتا ہوا دیکھ لیا
ورنہ میں اب بھی اسی تاب میں دیکھا جاتا