Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

سردار آصف

سردار آصف کے اشعار

1.2K
Favorite

باعتبار

یہ کیسے مرحلے میں پھنس گیا ہے میرا گھر مالک

اگر چھت کو بچا بھی لوں تو پھر دیوار جاتی ہے

میں خود کو دیکھوں اگر دوسرے کی آنکھوں سے

ملیں گی خامیاں اپنے ہی شاہ کاروں میں

ہو لینے دو بارش ہم بھی رو لیں گے

دل میں ہیں کچھ زخم پرانے دھو لیں گے

خط ہو کوئی کتاب ہو یا دل کا زخم ہو

جو بھی ہے میرے پاس نشانی اسی کی ہے

خطا اس کی معافی سے بڑی ہے

میں کیا کرتا سزا دینی پڑی ہے

یہ بات سچ ہے کہ وہ زندگی نہیں میری

مگر وہ میرے لئے زندگی سے کم بھی نہیں

سنا ہے دھوپ کو گھر لوٹنے کی جلدی ہے

وہ آج وقت سے پہلے ہی شام کر دے گی

میں تجھ سے جھک کے ملا ہوں مگر یہ دھیان رہے

بڑا نہیں ہوں مگر تجھ سے قد میں کم بھی نہیں

آتا رہا ہوں یاد میں اس کو تمام عمر

اس زاویے سے عشق میں ناکام کب ہوا

کوئی شکوہ نہیں ہم کو کسی سے

خود اپنی ذات ہم کو چھل رہی ہے

آسماں تو نے چھپا رکھا ہے سورج کو کہاں

کیوں کلائی میں تری بند گھڑی ہے اب بھی

غزل کہنے میں یوں تو کوئی دشواری نہیں ہوتی

مگر اک مسئلہ یہ ہے کہ معیاری نہیں ہوتی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے