Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tahir Faraz's Photo'

مشاعروں کے مقبول شاعر

مشاعروں کے مقبول شاعر

طاہر فراز کے اشعار

906
Favorite

باعتبار

جن کو نیندوں کی نہ ہو چادر نصیب

ان سے خوابوں کا حسیں بستر نہ مانگ

جیل سے واپس آ کر اس نے پانچوں وقت نماز پڑھی

منہ بھی بند ہوئے سب کے اور بدنامی بھی ختم ہوئی

کاش ایسا کوئی منظر ہوتا

میرے کاندھے پہ ترا سر ہوتا

اس بلندی پہ بہت تنہا ہوں

کاش میں سب کے برابر ہوتا

حادثے راہ کے زیور ہیں مسافر کے لیے

ایک ٹھوکر جو لگی ہے تو ارادہ نہ بدل

جب بھی ٹوٹا مرے خوابوں کا حسیں تاج محل

میں نے گھبرا کے کہی میرؔ کے لہجے میں غزل

ختم ہو جائے گا جس دن بھی تمہارا انتظار

گھر کے دروازے پہ دستک چیختی رہ جائے گی

کیسے مانوں کہ زمانے کی خبر رکھتی ہے

گردش وقت تو بس مجھ پہ نظر رکھتی ہے

کانپتے ہونٹ بھیگتی پلکیں

بات ادھوری ہی چھوڑ دیتا ہوں

تمام دن کے دکھوں کا حساب کرنا ہے

میں چاہتا ہوں کوئی میرے آس پاس نہ ہو

آدمی ہوں وصف پیغمبر نہ مانگ

مجھ سے میرے دوست میرا سر نہ مانگ

تاریکیوں نے خود کو ملایا ہے دھوپ میں

سایہ جو شام کا نظر آیا ہے دھوپ میں

عمر بھر کو مجھے بے صدا کر گیا

تیرا اک بار منہ پھیر کر بولنا

اس زاویے سے دیکھیے آئینۂ حیات

جس زاویے سے میں نے لگایا ہے دھوپ میں

دل بھی لہولہان ہے آنکھیں بھی ہیں اداس

شاید انا نے شہ رگ جذبات کاٹ دی

پرانے عہد کے قصے سناتا رہتا ہے

بچا ہوا ہے جو بوڑھا شجر ہماری طرف

کیا خبر تھی آئے گا اک روز ایسا وقت بھی

میری گویائی ترا منہ دیکھتی رہ جائے گی

دھوپ مجھ کو جو لیے پھرتی ہے سائے سائے

ہے تو آوارہ مگر ذہن میں گھر رکھتی ہے

مرے ہنر کا اسے بھی نہ تھا کچھ اندازہ

ملال یہ ہے اسے دوسری شکست ہوئی

Recitation

بولیے