طاہر فراز کے اشعار
جن کو نیندوں کی نہ ہو چادر نصیب
ان سے خوابوں کا حسیں بستر نہ مانگ
-
موضوع : نیند
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جیل سے واپس آ کر اس نے پانچوں وقت نماز پڑھی
منہ بھی بند ہوئے سب کے اور بدنامی بھی ختم ہوئی
-
موضوع : زنداں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب بھی ٹوٹا مرے خوابوں کا حسیں تاج محل
میں نے گھبرا کے کہی میرؔ کے لہجے میں غزل
-
موضوع : میر تقی میر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حادثے راہ کے زیور ہیں مسافر کے لیے
ایک ٹھوکر جو لگی ہے تو ارادہ نہ بدل
-
موضوع : حادثہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس بلندی پہ بہت تنہا ہوں
کاش میں سب کے برابر ہوتا
-
موضوع : تنہائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیسے مانوں کہ زمانے کی خبر رکھتی ہے
گردش وقت تو بس مجھ پہ نظر رکھتی ہے
ختم ہو جائے گا جس دن بھی تمہارا انتظار
گھر کے دروازے پہ دستک چیختی رہ جائے گی
عمر بھر کو مجھے بے صدا کر گیا
تیرا اک بار منہ پھیر کر بولنا
-
موضوع : آواز
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تاریکیوں نے خود کو ملایا ہے دھوپ میں
سایہ جو شام کا نظر آیا ہے دھوپ میں
کانپتے ہونٹ بھیگتی پلکیں
بات ادھوری ہی چھوڑ دیتا ہوں
-
موضوع : لب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کاش ایسا کوئی منظر ہوتا
میرے کاندھے پہ ترا سر ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آدمی ہوں وصف پیغمبر نہ مانگ
مجھ سے میرے دوست میرا سر نہ مانگ
تمام دن کے دکھوں کا حساب کرنا ہے
میں چاہتا ہوں کوئی میرے آس پاس نہ ہو
-
موضوع : تنہائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل بھی لہولہان ہے آنکھیں بھی ہیں اداس
شاید انا نے شہ رگ جذبات کاٹ دی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس زاویے سے دیکھیے آئینۂ حیات
جس زاویے سے میں نے لگایا ہے دھوپ میں
پرانے عہد کے قصے سناتا رہتا ہے
بچا ہوا ہے جو بوڑھا شجر ہماری طرف
-
موضوع : شجر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دھوپ مجھ کو جو لیے پھرتی ہے سائے سائے
ہے تو آوارہ مگر ذہن میں گھر رکھتی ہے
کیا خبر تھی آئے گا اک روز ایسا وقت بھی
میری گویائی ترا منہ دیکھتی رہ جائے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے ہنر کا اسے بھی نہ تھا کچھ اندازہ
ملال یہ ہے اسے دوسری شکست ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ