aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "urdu aur awami zaraey iblagh eb"
اے آبلہ پا اور بھی رفتار ذرا تیزاس دشت پر اسرار میں چلتی ہے ہوا تیز
اے آرزوئے قتل ذرا دل کو تھامنامشکل پڑا مرا مرے قاتل کو تھامنا
دل خواص ہے روح عوام ہے اردوزباں نہیں ہے مکمل نظام ہے اردو
آرزوؔ اب بھی کھوٹے کھرے کو کر کے الگ ہی رکھ دیں گیان کی پرکھ کا کیا کہنا ہے جو ٹکسالی آنکھیں ہیں
طباعتی اور برقی ذرائع ابلاغ کے ادارےاپنے خلاف ایک کاروباری سازشیں سمجھیں
ایک شاعر دو سطحوں پر زندگی گزارتا ہے . ایک تو وہ جسے اس کی مادی زندگی کا نام دیا جا سکتا ہے اور دوسری تخلیق اور تخیل کی سطح پر ۔ یہ دوسری زندگی اس کی اپنی بھی ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس کے ذریعے تخلیق کئے جانے والے کرداروں کی بھی ۔ آبلہ پائی اس کی اسی دوسری زندگی کا مقدر ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں عاشق کو خانماں خراب ہونا ہی ہوتا ہے ، وہ بیابانوں کی خاک اڑاتا ہے ، گریباں چاک کرتا ہے . ہجرکی یہ حالتیں ہی اس کے لئے عشق کی معراج ہوتی ہیں ۔ جدید شعری تجربے میں آبلہ پائی دکھ کے ایک وسیع استعارے کے طور پر بھی برتا گیا ہے ۔
احسان کرنا ،احسان کرکے اس کا بدلہ چاہنا ،احسان فراموش ہوجانا ، احسان کے پردے میں تکلیف پہنچانا یہ سارے تجربے روز مرہ کے انسانی تجربے ہیں ۔ ہم ان سے گزرتے بھی ہیں اور اپنی عام زندگی میں ان کا گہرا احساس بھی رکھتے ہیں ۔ لیکن شاعری ان تمام تجربوں کی جس گہری سطح سے ہمیں روشناس کراتی ہے اس سے زندگی کا ایک نیا شعور حاصل ہوتا ۔ عشق و عاشقی کے بیانیے میں احسان کی اور بھی کئی مزے دار صورتیں سامنے آئی ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
اردو اور عوامی ذرائع ابلاغ
محمد شاہد حسین
صحافت
عوامی ذرائع ابلاغ، ترسیل اور تعمیر و ترقی
دیوندر اسر
ذرائع ابلاغ اور تحقیقی طریقے
کنور محمد دلشاد
فرہنگ اصطلاحات ذرائع ابلاغ
جمیل اختر
اردو زبان اور ابلاغ عامہ
مشاورتی کمیٹی
زبان
اصلاح زبان اردو
عشرت لکھنوی
عوامی ذرائع ترسیل
اشفاق محمد خاں
انٹرنیٹ اور جدید ذرائع ابلاغ
Article Collection
عبدالرؤف
مختصر تاریخ اردو ادب اور اصناف شاعری
زہرا بیگم
تنقید
اردو میں اصلاح زبان کی تحریکیں
دیس راج سپرہ
تحقیق
رانی کیتکی کی کہانی
انشا اللہ خاں انشا
داستان
باغوں میں بہار آئی
ارشد اقبال آرش
ماہیہ
محمد عبدالرؤف عشرت
اللہ ان کی عقل کا پردا ذرا ہٹاپھر اپنی بیٹیوں کو جلانے لگے ہیں لوگ
اللہ اس کا لہجۂ شیریں کہ کیا کہوںواللہ اس پہ اردو زباں کی مٹھاس اور
صحرائے آرزو ہے قدم دیکھ بھال کرکانٹوں کی سمت آبلہ پا اور دیکھ لے
اللہ اللہ ایک ذرے کی بھی حد ملتی نہیںرنگ ہو نقاش کا اتنا تو ہر تصویر میں
کوزہ گر نے جانے کیوں آدمی بنایا ہےاس کو سب کھلونوں سے تم ذرا الگ رکھنا
ایاغ بادہ میں آ کر وہ خود چھلک پڑتاگر اس کے مست ذرا اور ہاؤ ہو کرتے
ہے جرم یہاں آرزوئے صبح درخشاںہر رات سے اے دوست مری رات الگ ہے
کہا یہ آبلہ پا نے دشت غربت میںذرا خیال رہے نوک خار ہم بھی ہیں
میری صحرا نوردی پر نہ ہو حیران اے ہمدمابھی ہے آرزوئے آبلہ پائی جواں میری
ذرہ و خورشید کیا مرکز و تمہید کیاجان خواص و عوام لطف مجسم ہو تم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books