aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इतिहास"
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
سانسیں جتنی موجیں اتنی سب کی اپنی اپنی گنتیصدیوں کا اتہاس سمندر جتنا تیرا اتنا میرا
جب تلک سانس ہے بھوک ہے پیاس ہے یہ ہی اتہاس ہےرکھ کے کاندھے پہ ہل کھیت کی اور چل جو ہوا سو ہوا
آتی ہے اتہاس سے ان کے بھانت بھانت کی باسہر مٹی کو سونگھ چکے ہیں یہ بنجارے لوگ
زخم اتہاس بن چکے ہیں جنہیںبھول جانے کی بات کرتے ہو
اب چہرۂ ماضی بھی پہچانا نہیں جاتایوں ٹوٹ کے بکھرا ہے اتہاس کا آئینہ
آج کے دور کا اتہاس بھی لکھیے صاحبآپ تو بس ہمیں گزرا ہوا پل دیتے ہیں
ہیر کہاں بچنے والی ہی تھی پہلےدرد بھرا اتہاس ہمارا کہتا ہے
گہرائی میں جھانک کے دیکھو اشکؔ بہت کچھ پاؤ گےاپنا اپنا دنیا میں سب چیزیں ہیں اتہاس لیے
کیا سنواریں گے کبھی حال کبھی مستقبلایک مدت سے ہیں اتہاس کے مارے ہوئے ہم
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیںابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتااگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوںمری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
ہم ہیں مصروف انتظام مگرجانے کیا انتظام کر رہے ہیں
دل میں اب سوز انتظار نہیںشمع امید بجھ گئی ہو کیا
وہ پل کہ جس میں محبت جوان ہوتی ہےاس ایک پل کا تجھے انتظار ہے کہ نہیں
گر انتظار کٹھن ہے تو جب تلک اے دلکسی کے وعدۂ فردا کی گفتگو ہی سہی
نقطۂ خال سے ترا ابروبیت اک انتخاب کی سی ہے
امتحاں کیجیے مرا جب تکشوق زور آزما نہیں ہوتا
تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہےتلاش میں ہے سحر بار بار گزری ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books