aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shumaare"
سعئ پیہم ہے ترازوئے کم و کیف حیاتتیری میزاں ہے شمار سحر و شام ابھی
وہ شمار ماہ و نجوم ہو کہ خمار ترک رسوم ہوکوئی بار سوچ بچار ہی کا پڑا نہ ہو کہیں یوں نہ ہو
مرا وجود شمار نفس میں آیا نئیںتمام عمر میں سانسوں کے بس میں آیا نئیں
شمار سبحہ مرغوب بت مشکل پسند آیاتماشاۓ بہ یک کف بردن صد دل پسند آیا
اپنی پلکوں سے اس کے اشارے اٹھااوس کی انگلیوں سے شرارے اٹھا
بہت بے سود ہے لیکن ابھی کچھ اور دن مجھ کوسواد صبح میں رہ کر شمار شام کرنا ہے
تو اربوں کی کھربوں کی باتیں کرےعدد کون اتنے شمارے ترے
ترے فراق کی صدیاں ترے وصال کے پلشمار عمر میں یہ ماہ و سال سے کچھ ہیں
شمار شوق میں الجھی ہوئی شعاع نظرہزار روٹھتے رنگوں کے روپ دھارتی ہے
راکھ ہو جائے محبت کی حویلی پل میںاک تباہی میں شرارے سے اٹھا سکتی ہوں
وہ آئے یا کہ نہ آئے یہ اس کی ہے مرضیشمار گردش لیل و نہار کون کرے
شمار تار گریباں میں ہے جو الجھے ہوئےوہ ہاتھ بھی تو ہمیں دیجیے دعا کے لیے
ستم ہیں یہ وحشتؔ تری غفلتیںتجھے کاش ہوتا شمار نفس
اب شمار دشمناں ممکن نہیںدوستوں کی ہی کمی ہے آج کل
صرف شمار دولت دنیا ہوئے جو لوگوہ نامراد دل کی امارت کہاں سے لائیں
جواز کچھ بھی نہیں اب پئے شمار نفسکوئی امید کی خوشبو نہ کوئی یاس کا رنگ
سوزش داغ و آبلہ گرد الم شمار دمہجر میں چاروں ہیں بہم آتش و آب و خاک و باد
سمٹ جائے گی دنیا ساعت امروز میں اک دنشمار زیست میں دیروز و فردا بھی نہیں ہوگا
شمار موضوع فطرت میں سر کھپاتے ہیںسروں میں دوڑتے افکار کے مسافر ہیں
الٰہی شان ستاری کا صدقہشمار معصیت کیوں ہو رہا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books