aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हंगामा-तलब"
ہنگام طرب ہے اہل وطن ہنگام طرب ہے غم نہ کروآہستہ روی ہی منزل ہے منزل کا یوں ہی ماتم نہ کرو
عین ہنگام طرب روح طرب تھرا گئیدفعتاً دل کے افق پر اک گھٹا سی چھا گئی
نہیں معلوم زریونؔ اب تمہاری عمر کیا ہوگیوہ کن خوابوں سے جانے آشنا نا آشنا ہوگی
ہنگامۂ روز و شب سے ہٹ کرکچھ دیر کو ذات سے نکل کر
یوں اچانک ملاقات تجھ سے ہوئیجیسے رہ گیر کو
اپنی پچھلی سالگرہ پر میں یہ سوچ رہا تھاکتنے دیے جلاؤں میں؟
کون جانے کہ ابھی رات ہے کتنی باقیعمر ہنگامۂ ظلمات ہے کتنی باقی
تسلط لاکھ یہ صیاد و برق و باغباں کر لیںنہیں ممکن کہ ہم باہر چمن سے آشیاں کر لیں
آج سوچا ہے کہ احساس کو زائل کر دوںاپنے شوریدہ ارادے کو اپاہج کر لوں
شعلہ زن ان کے لہو میں ہے جلال محمودآج تک جو تہہ محراب رہے وقف سجود
مرے سرکش ترانے سن کے دنیا یہ سمجھتی ہےکہ شاید میرے دل کو عشق کے نغموں سے نفرت ہے
اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی لاشمدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے
بہت دنوں کے بعداس شہر میں بھٹکا ہوا
کوئی بے ساختہ احساس نہ جذبہ نہ لہکبے دلی سی تھی عجب عید کے ہنگامے میں
ہنگامی امداد طلب کرتے ہیںاس سے بہت زیادہ کا بل
سرمایہ دار دنیاہنگامہ بار دنیا
مطربہ ساز اٹھا شور شکیبائی کرآ کہ ہر ساعت کم یاب غنیمت جانیں
بزم خاموش میں چھڑنے کو ہے پھر ساز حیاتمنتظر بیٹھے ہیں سب گوش بر آواز حیات
چاہے جس طور بیاں کیجئے افسانۂ دردجسم کو خوف بہت جان کو اندیشے تھے
اکیس برس گزرے آزادئ کامل کوتب جا کے کہیں ہم کو غالبؔ کا خیال آیا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books