aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maqtal"
شعلۂ تند ہے خرمن پہ لپک سکتا ہےتم نے جس خون کو مقتل میں دبانا چاہا
گل ہوئی جاتی ہے افسردہ سلگتی ہوئی شامدھل کے نکلے گی ابھی چشمۂ مہتاب سے رات
بہاروں نے دئے وہ داغ ہم کونظر آتا ہے مقتل باغ ہم کو
ارمانوں کا قاتل ہے امیدوں کا رہزن ہےجذبات کا مقتل ہے جذبات کا مدفن ہے
کوئی مقتل کوئی زنداں کوئی پردیس گیاچند ہی تھے کہ روش جن کی جداگانہ بھی تھی
مقتل میں کچھ تو رنگ جمے جشن رقص کارنگیں لہو سے پنجۂ صیاد کچھ تو ہو
جہاں چیونٹیاں ہوئیں خیمہ زنیہاں جگنوؤں کے مکان تھے
کوئی بسمل بناتا ہے جو مقتل میں ہمیں بسملؔتو ہم ڈر کر دبی آواز سے فریاد کرتے ہیں
اس سمت کے آنگن مقتل ہیںاس سمت دہکتی گلیوں میں
جیسے مرقد کے سرہانے کوئی خاموش چراغجیسے سنسان سے مقتل کی صلیب
اس مقتل میں صرف اک میری سوچ لہکتی ڈالمجھ پر بھی اب کاری ضرب اک اے آدم کی آل
کوئی قاتل سر مقتل نظر آتا ہی نہیںکس کو دل نذر کروں اور کسے جاں نذر کروں
بہت دنوں سےوہ شاخ مہتاب کٹ چکی ہے
تجھ پہ برسا ہے اسی بام سے مہتاب کا نورجس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے
واعظ قوم کی وہ پختہ خیالی نہ رہیبرق طبعی نہ رہی شعلہ مقالی نہ رہی
قتل گاہ کی رونقحسب حال رکھنی ہے
سر مقتل چلو بے زحمت تقصیر بسم اللہہوئی پھر امتحان عشق کی تدبیر بسم اللہ
نہ اب ہم ساتھ سیر گل کریں گےنہ اب مل کر سر مقتل چلیں گے
دریا سے مقتل تک پھیلی ہوئی روشنیسارے منظر ایک طرح کے ہوتے ہیں
کبھی بکھری ہوئی زلفوں میں ہممہتاب کے گجرے بنا کر باندھنے والے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books