Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جشن ریختہ 2022 کے نوجوان شعرا

اس انتخاب میں جشن ریختہ 2022کے نوجوانوں کے مشاعرہ میں شامل شعرا کے نمائندہ اشعار کو جمع کیا گیا ہے۔

تم اس کے پاس ہو جس کو تمہاری چاہ نہ تھی

کہاں پہ پیاس تھی دریا کہاں بنایا گیا

یاسر خان انعام

میرے علاوہ اسے خود سے بھی محبت ہے

اور ایسا کرنے سے وہ بے وفا نہیں ہوتی

بال موہن پانڈے

وہ صاف گو ہے مگر بات کا ہنر سیکھے

بدن حسیں ہے تو کیا بے لباس آئے گا

امردیپ سنگھ

دکھاوا ہی کرنا ہے تو پھر بڑا کر

تو شاعر نہیں خود کو عاشق کہا کر

اننت گپتا

آئیے پاس بیٹھیے میرے

مل کے کچھ فاصلے بناتے ہیں

ستیش دوبے ستیارتھ

تمہارے خط میں نظر آئی اتنی خاموشی

کہ مجھ کو رکھنے پڑے اپنے کان کاغذ پر

یاسر خان انعام

انھوں نے اپنے مطابق سزا سنا دی ہے

ہمیں سزا کے مطابق بیان دینا ہے

چراغ شرما

صرف شکوے دکھ رہے ہیں یہ نہیں دکھتا تجھے

تجھ سے شکوے رکھنے والا تیرا دیوانہ بھی ہے

وکرم گور ویراگی

میری تو جان ہی نکل گئی جب

دوست کہہ کر مجھے پکارا گیا

ستیش دوبے ستیارتھ

غموں سے بیر تھا سو ہم نے خود کشی کر لی

شجر گرا کے پرندوں سے انتقام لیا

بال موہن پانڈے

بے فکر رہو یارو میں آج بھی ہوں برباد

دن پھر گئے ہیں میرے افواہ اڑی ہوگی

امردیپ سنگھ

اب کے ملی شکست مری اور سے مجھے

جتوا دیا گیا کسی کمزور سے مجھے

چراغ شرما

سچ نہیں ہے اناج کی قلت

یار فاقے یہاں ضمیر کے ہیں

اننت گپتا

وہ خوش ہوا کہ اس کو خسارا نہیں ہوا

میں رو رہا تھا میرا سہارا چلا گیا

امرتانشو شرما

میں ابھی ہنستا اٹھوں اور چہکنے لگ جاؤں

پر یہ مشکل ہے مرا یار نہیں مان رہا

وکرم گور ویراگی

کوزہ جیسے کہ چھلک جائے ہے بھر جانے پر

کوئی آنسو ہی بہا دے مرے مر جانے پر

امرتانشو شرما

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے