کرشن کمار طورؔ کے اشعار
میں تو تھا موجود کتاب کے لفظوں میں
وہ ہی شاید مجھ کو پڑھنا بھول گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں وہم ہوں کہ حقیقت یہ حال دیکھنے کو
گرفت ہوتا ہوں اپنا وصال دیکھنے کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سفر نہ ہو تو یہ لطف سفر ہے بے معنی
بدن نہ ہو تو بھلا کیا قبا میں رکھا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کب تک تو آسماں میں چھپ کے بیٹھے گا
مانگ رہا ہوں میں کب سے دعا باہر آ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بند پڑے ہیں شہر کے سارے دروازے
یہ کیسا آسیب اب گھر گھر لگتا ہے
بہت کہا تھا کہ تم اکیلے نہ رہ سکو گے
بہت کہا تھا کہ ہم کو یوں در بدر نہ کرنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ان سے کیا رشتہ تھا وہ کیا میرے لگتے تھے
گرنے لگے جب پیڑ سے پتے تو میں رویا بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس کو کھونا اصل میں اس کو پانا ہے
حاصل کا ہی پرتو ہے لا حاصل میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں کس سے کرتا یہاں گفتگو کوئی بھی نہ تھا
نہیں تھا میرے مقابل جو تو کوئی بھی نہ تھا
-
موضوع : تنہائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک دیا دہلیز پہ رکھا بھول گیا
گھر کو لوٹ کے آنے والا بھول گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سب کا دامن موتیوں سے بھرنے والے
میری آنکھ میں بھی اک آنسو رکھنا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ بھی مجھ کو بھلا کے بہت خوش بیٹھا ہے
میں بھی اس کو چھوڑ کے طورؔ نہال ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اک آگ سی اب لگی ہوئی ہے
پانی میں اثر کہاں سے آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہاں کسی کو کسی کی خبر نہیں درکار
عجب طرح کا یہ سارا جہان ہو گیا ہے
ساری عمر کسی کی خاطر سولی پہ لٹکا رہا
شاید طورؔ میرے اندر اک شخص تھا زندہ بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دونوں بہر شعلۂ ذات دونوں اسیر انا
دریا کے لب پر پانی دشت کے لب پر پیاس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیوں مجھے محسوس یہ ہوتا ہے اکثر رات بھر
سینۂ شب پر چمکتا ہے سمندر رات بھر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں جب پیڑ سے گر کے زمیں کی خاک ہوا
تب اک عالم موہوم سمجھ میں آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خود ہی چراغ اب اپنی لو سے نالاں ہے
نقش یہ کیا ابھرا یہ کیسا زوال ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ اسرار ہے ظاہر اس کے ہونے کا
منظر ہو یا پس منظر گہرا پانی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ