Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mahboob Khizan's Photo'

محبوب خزاں

1930 - 2013 | کراچی, پاکستان

پاکستان میں نئی غزل کے ممتاز شاعر

پاکستان میں نئی غزل کے ممتاز شاعر

محبوب خزاں کے اشعار

7.7K
Favorite

باعتبار

ہم آپ قیامت سے گزر کیوں نہیں جاتے

جینے کی شکایت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے

یہ دل نواز اداسی بھری بھری پلکیں

ارے ان آنکھوں میں کیا ہے سنو دکھاؤ مجھے

یہ سرد مہر اجالا یہ جیتی جاگتی رات

ترے خیال سے تصویر ماہ جلتی ہے

الجھتے رہنے میں کچھ بھی نہیں تھکن کے سوا

بہت حقیر ہیں ہم تم بڑی ہے یہ دنیا

ایک محبت کافی ہے

باقی عمر اضافی ہے

پلٹ گئیں جو نگاہیں انہیں سے شکوہ تھا

سو آج بھی ہے مگر دیر ہو گئی شاید

خزاںؔ کبھی تو کہو ایک اس طرح کی غزل

کہ جیسے راہ میں بچے خوشی سے کھیلتے ہیں

زخم بگڑے تو بدن کاٹ کے پھینک

ورنہ کانٹا بھی محبت سے نکال

کتراتے ہیں بل کھاتے ہیں گھبراتے ہیں کیوں لوگ

سردی ہے تو پانی میں اتر کیوں نہیں جاتے

ہائے پھر فصل بہار آئی خزاںؔ

کبھی مرنا کبھی جینا ہے محال

ہوا چلی تو پھر آنکھوں میں آ گئے سب رنگ

مگر وہ سات برس لوٹ کر نہیں آئے

دیکھتے ہیں بے نیازانہ گزر سکتے نہیں

کتنے جیتے اس لیے ہوں گے کہ مر سکتے نہیں

تمہارے واسطے سب کچھ ہے میرے بندہ نواز

مگر یہ شرط کہ پہلے پسند آؤ مجھے

کوئی رستہ کہیں جائے تو جانیں

بدلنے کے لیے رستے بہت ہیں

یہ کیا کہوں کہ مجھ کو کچھ گناہ بھی عزیز ہیں

یہ کیوں کہوں کہ زندگی ثواب کے لیے نہیں

دیکھو دنیا ہے دل ہے

اپنی اپنی منزل ہے

مری نگاہ میں کچھ اور ڈھونڈنے والے

تری نگاہ میں کچھ اور ڈھونڈتا ہوں میں

تمہیں خیال نہیں کس طرح بتائیں تمہیں

کہ سانس چلتی ہے لیکن اداس چلتی ہے

چاہی تھی دل نے تجھ سے وفا کم بہت ہی کم

شاید اسی لیے ہے گلا کم بہت ہی کم

یہ لوگ سانس بھی لیتے ہیں زندہ بھی ہیں مگر

ہر آن جیسے انہیں روکتی ہے یہ دنیا

اخبار میں روزانہ وہی شور ہے یعنی

اپنے سے یہ حالات سنور کیوں نہیں جاتے

بات یہ ہے کہ آدمی شاعر

یا تو ہوتا ہے یا نہیں ہوتا

گھبرا نہ ستم سے نہ کرم سے نہ ادا سے

ہر موڑ یہاں راہ دکھانے کے لیے ہے

اب یاد کبھی آئے تو آئینے سے پوچھو

محبوبؔ خزاں شام کو گھر کیوں نہیں جاتے

کسے خبر کہ اہل غم سکون کی تلاش میں

شراب کی طرف گئے شراب کے لیے نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے