انجم بارہ بنکوی کے اشعار
مشہور بھی ہیں بدنام بھی ہیں خوشیوں کے نئے پیغام بھی ہیں
کچھ غم کے بڑے انعام بھی ہیں پڑھیے تو کہانی کام کی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ بادشاہ نہیں ہے فقیر ہے سورج
ہمیشہ رات کی جھولی سے دن نکالتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس بات کا مطلب خوشبو ہے ہر گاؤں کے کچے رستے پر
اس بات کا مطلب بدلے گا جب پکی سڑک آ جائے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو دوستوں کی محبت سے جی نہیں بھرتا
تو آستین میں دو چار سانپ پال کے رکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
غیر تو آنسو پوچھیں گے
دھوکا دیں گے اپنے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اے آسمان حرف کو پھر اعتبار دے
ورنہ حقیقتوں کو کہانی لکھیں گے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے سونے کی قیمت مت بتاؤ
میں مٹی ہوں مری عظمت بہت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تجھے تو کتنی بہاریں سلام بھیجیں گی
ابھی یہ پھول سا چہرہ ذرا سنبھال کے رکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں نے سورج کی طرح خود کو بنایا جس دن
دیکھنے آئیں گے یہ مغرب و مشرق مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
گھر بار چھوڑ کر وہ فقیروں سے جا ملے
چاہت نے بادشاہوں کو محکوم کر دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ذرا محفوظ رستوں سے گزرنا
تمہاری شہر میں شہرت بہت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو سارے دن کی تھکن اوڑھ کر میں سوتا ہوں
تو ساری رات مرا گھر سفر میں رہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شہرت کی روشنی ہو کہ نفرت کی تیرگی
کیا کیا اسے دیا ہے خدا نے پتا کرو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کتاب عشق کے جو معتبر رسالے ہیں
انہیں میں حسن کے کچھ مستند حوالے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
معراج عقیدت ہے کہ تعویذ کی صورت
بازو پہ کوئی خاک وطن باندھے ہوئے ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں ایسے در کا گدا ہوں جہاں پہ موتی کیا
ہزار بار مجھے سنگ آب دار ملے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تجھ کو خبر نہیں ہے مگر اک ترے بغیر
یہ دل پسند شہر بھی خالی لگا مجھے