Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anjum Barabankvi's Photo'

انجم بارہ بنکوی

1964 | بھوپال, انڈیا

انجم بارہ بنکوی کے اشعار

659
Favorite

باعتبار

مشہور بھی ہیں بدنام بھی ہیں خوشیوں کے نئے پیغام بھی ہیں

کچھ غم کے بڑے انعام بھی ہیں پڑھیے تو کہانی کام کی ہے

یہ بادشاہ نہیں ہے فقیر ہے سورج

ہمیشہ رات کی جھولی سے دن نکالتا ہے

جس بات کا مطلب خوشبو ہے ہر گاؤں کے کچے رستے پر

اس بات کا مطلب بدلے گا جب پکی سڑک آ جائے گی

جو دوستوں کی محبت سے جی نہیں بھرتا

تو آستین میں دو چار سانپ پال کے رکھ

غیر تو آنسو پوچھیں گے

دھوکا دیں گے اپنے لوگ

اے آسمان حرف کو پھر اعتبار دے

ورنہ حقیقتوں کو کہانی لکھیں گے لوگ

مجھے سونے کی قیمت مت بتاؤ

میں مٹی ہوں مری عظمت بہت ہے

تجھے تو کتنی بہاریں سلام بھیجیں گی

ابھی یہ پھول سا چہرہ ذرا سنبھال کے رکھ

میں نے سورج کی طرح خود کو بنایا جس دن

دیکھنے آئیں گے یہ مغرب و مشرق مجھ کو

گھر بار چھوڑ کر وہ فقیروں سے جا ملے

چاہت نے بادشاہوں کو محکوم کر دیا

ذرا محفوظ رستوں سے گزرنا

تمہاری شہر میں شہرت بہت ہے

جو سارے دن کی تھکن اوڑھ کر میں سوتا ہوں

تو ساری رات مرا گھر سفر میں رہتا ہے

شہرت کی روشنی ہو کہ نفرت کی تیرگی

کیا کیا اسے دیا ہے خدا نے پتا کرو

کتاب عشق کے جو معتبر رسالے ہیں

انہیں میں حسن کے کچھ مستند حوالے ہیں

معراج عقیدت ہے کہ تعویذ کی صورت

بازو پہ کوئی خاک وطن باندھے ہوئے ہے

میں ایسے در کا گدا ہوں جہاں پہ موتی کیا

ہزار بار مجھے سنگ آب دار ملے

تجھ کو خبر نہیں ہے مگر اک ترے بغیر

یہ دل پسند شہر بھی خالی لگا مجھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے