Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Dr. Jafar Askari's Photo'

ڈاکٹر جعفر عسکری

1972 | کراچی, پاکستان

ڈاکٹر جعفر عسکری کے اشعار

باعتبار

اک ماں کے دم سے زیست میں رونق تھی برقرار

اب وہ نہیں تو رونق بزم جہاں نہیں

چھانی ہے خاک ہم نے بہت کوئے یار کی

جعفرؔ اس عاشقی سے کسی کو اماں نہیں

مذہب سے اس کے دل میں نہ پیدا ہوا گداز

یہ آدمی تو اور بھی سفاک ہو گیا

مٹ جائے گی وطن سے جہالت کی تیرگی

وہ دیکھ انقلاب کا سورج قریب ہے

یہ شب غم یہ میری تنہائی

اس رفاقت کا کون ثانی ہے

ملا تری اکڑ سے یہ ہونے لگا گمان

جیسے خدا زمیں پہ نمودار ہو گیا

تصادم دیکھ کر افکار نو کا جہل دوراں سے

سخن روشن خیالی کا سنانا سخت مشکل ہے

نیند آتی ہی نہیں تھی آگہی کے درد سے

موت نے آغوش میں لے کر سلایا ہے مجھے

چھین لیتی ہے آدمی کا وقار

مفلسی بھی عذاب ہے یارو

اب عشق میں چھپی ہوئی لالچ ہے دہر کی

مجنوں بھی اس زمانے کا چالاک ہو گیا

برسات مفلسوں کی سدا سے رقیب ہے

کچے مکان گرنے کا موسم عجیب ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے