Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Iftikhar Naseem's Photo'

ایک مشہور پاکستانی شاعر، جرأَت مند تحریر اور سماجی سرگرمی کے لیے مشہور، ہم جنس پرستوں کے حقوق کے حامی

ایک مشہور پاکستانی شاعر، جرأَت مند تحریر اور سماجی سرگرمی کے لیے مشہور، ہم جنس پرستوں کے حقوق کے حامی

افتخار نسیم کے اشعار

16.2K
Favorite

باعتبار

غیر ہو کوئی تو اس سے کھل کے باتیں کیجئے

دوستوں کا دوستوں سے ہی گلہ اچھا نہیں

نہ جانے کب وہ پلٹ آئیں در کھلا رکھنا

گئے ہوئے کے لیے دل میں کچھ جگہ رکھنا

اس کے چہرے کی چمک کے سامنے سادہ لگا

آسماں پہ چاند پورا تھا مگر آدھا لگا

کوئی بادل میرے تپتے جسم پر برسا نہیں

جل رہا ہوں جانے کب سے جسم کی گرمی کے ساتھ

جی میں ٹھانی ہے کہ جینا ہے بہرحال مجھے

جس کو مرنا ہے وہ چپ چاپ ہی مرتا جائے

طاق پر جزدان میں لپٹی دعائیں رہ گئیں

چل دیئے بیٹے سفر پر گھر میں مائیں رہ گئیں

بہتی رہی ندی مرے گھر کے قریب سے

پانی کو دیکھنے کے لیے میں ترس گیا

مجھ سے نفرت ہے اگر اس کو تو اظہار کرے

کب میں کہتا ہوں مجھے پیار ہی کرتا جائے

یہ کون مجھ کو ادھورا بنا کے چھوڑ گیا

پلٹ کے میرا مصور کبھی نہیں آیا

اگرچہ پھول یہ اپنے لیے خریدے ہیں

کوئی جو پوچھے تو کہہ دوں گا اس نے بھیجے ہیں

جس گھڑی آیا پلٹ کر اک مرا بچھڑا ہوا

عام سے کپڑوں میں تھا وہ پھر بھی شہزادہ لگا

نہ ہو کہ قرب ہی پھر مرگ ربط بن جائے

وہ اب ملے تو ذرا اس سے فاصلہ رکھنا

دیوار و در جھلستے رہے تیز دھوپ میں

بادل تمام شہر سے باہر برس گیا

کٹی ہے عمر کسی آب دوز کشتی میں

سفر تمام ہوا اور کچھ نہیں دیکھا

ترا ہے کام کماں میں اسے لگانے تک

یہ تیر خود ہی چلا جائے گا نشانے تک

ہزار تلخ ہوں یادیں مگر وہ جب بھی ملے

زباں پہ اچھے دنوں کا ہی ذائقہ رکھنا

میں شیشہ کیوں نہ بنا آدمی ہوا کیونکر

مجھے تو عمر لگی ٹوٹ پھوٹ جانے تک

خود کو ہجوم دہر میں کھونا پڑا مجھے

جیسے تھے لوگ ویسا ہی ہونا پڑا مجھے

تو تو ان کا بھی گلہ کرتا ہے جو تیرے نہ تھے

تو نے دیکھا ہی نہیں کچھ بھی تو پاگل ہے ابھی

فصل گل میں بھی دکھاتا ہے خزاں دیدہ درخت

ٹوٹ کر دینے پہ آئے تو گھٹا جیسا بھی ہے

اس قدر بھی تو نہ جذبات پہ قابو رکھو

تھک گئے ہو تو مرے کاندھے پہ بازو رکھو

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے