Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khalid Sharif's Photo'

خالد شریف

1947 | پاکستان

خالد شریف کے اشعار

3.4K
Favorite

باعتبار

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی

اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا

تم خوش رہو ہماری دعا ہے تمام عمر

اپنی تو خیر جیسی بھی گزری گزر گئی

آسماں جھانک رہا ہے خالدؔ

چاند کمرے میں مرے اترا ہے

وہ تو گیا اب اپنی انا کو سمیٹ لے

اے غم گسار دست دعا کو سمیٹ لے

زخم رسنے لگا ہے پھر شاید

یاد اس نے کیا ہے پھر شاید

آج کچھ رنگ دگر ہے مرے گھر کا خالدؔ

سوچتا ہوں یہ تری یاد ہے یا خود تو ہے

خالدؔ میں بات بات پہ کہتا تھا جس کو جان

وہ شخص آخرش مجھے بے جان کر گیا

آنکھ کس لفظ پہ بھر آئی ہے

کون سی بات پہ دل ٹوٹا ہے

ناکام حسرتوں کے سوا کچھ نہیں رہا

دنیا میں اب دکھوں کے سوا کچھ نہیں رہا

آج سے اک دوسرے کو قتل کرنا ہے ہمیں

تو مرا پیکر نہیں ہے میں ترا سایہ نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے