Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shahab Sarmadi's Photo'

شہاب سرمدی

1914 - 1994

شہاب سرمدی کے اشعار

چاند ہے تیرا ہم سفر کوئی نہیں ہے راہبر

آگے قدم بڑھا کے رکھ دور کی روشنی نہ دیکھ

نہیں کہ زندگی ہمیں کہاں کہاں لئے پھری

ہے یوں کہ ہم گئے اسے کہاں کہاں لئے ہوئے

اس اہتمام سے اکثر اٹھے ہیں پیمانے

کہ بوند بوند کو میں جانوں یا خدا جانے

تم خود ہی چلے آؤ گے شاید سر منزل

اک راہ نکالی ہے مری در بدری نے

باغ کا درد اسی پھول کے دل سے پوچھو

مسکراتا ہوا جو دور خزاں سے گزرے

ترا خیال دے گیا ہے آسرا کہیں کہیں

ترا فراق حوصلے بڑھا گیا کبھی کبھی

Recitation

بولیے