aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इत्मिनान"
نہ اطمینان سے بیٹھو نہ گہری نیند سو پاؤمیاں اس مختصر سی زندگی سے چاہتے کیا ہو
شاید اس نے ہنسی ہنسی میں ترک وفا کا ذکر کیا ہویونہی سی اک خوش فہمی ہے اطمینان ابھی باقی ہے
پہلے لگا تھا ہجر میں جائیں گے جان سےپر جی رہے ہیں اور وہ بھی اطمینان سے
گھر بار بھی پسند ہے لڑکی بھی ہے پسندپھر بیٹھ اطمینان سے آگے کی بات کر
فقیر شہر بھی رہا ہوں شہریارؔ بھی مگرجو اطمینان فقر میں ہے تاج و تخت میں نہیں
وہ دھوپ میں کھڑا ہے بڑے اطمینان سےلو دے رہا ہے میرا بدن سائبان میں
سارے کردار اطمینان میں ہیںاب کہانی میں موڑ پیدا کریں
جہاں پہ روز نئی حیرتیں اترتی ہوںاس ایک دل میں کہاں اطمینان ٹھیرتا ہے
روند کر آشیانۂ غمگیںموج دریا بھی اطمینان میں ہے
اتنا اطمینان ہے اب بھی ان آنکھوں میںایک بہانہ اور بنایا جا سکتا ہے
دوری و قربت کچھ بھی نہیںعشق میں اطمینان سے ڈر
کسی سے مل کے بچھڑنا بڑی اذیت ہےتو کیا میں عہد تمنا کا فاصلہ ہو جاؤں
کہاں ممکن کسی کو باریابی ان کی محفل میںنہ اطمینان کوشش ہے نہ امید سفارش ہے
جھجک کر میں نے پوچھا کیا کبھی باہر نہیں آتاجواب آیا اسے خلوت میں اطمینان رہتا ہے
الجھنوں میں کیسے اطمینان دل پیدا کریںبجلیوں میں رہ کے تنکوں کا بھروسہ کیا کریں
خیال ضبط الفت ہے تو احسنؔ پھر خطر کیسانہ دھڑکے دل بھی سینے میں وہ اطمینان پیدا کر
کسی خاموش چہرے پر وہ اطمینان کا منظرجگر کو کاٹتا ہے اب بھی قبرستان کا منظر
دل میں بھی اطمینان رکھیں گےفاصلہ درمیان رکھیں گے
اسی کا زندگی ہے نام شایدکچھ الجھن بھی کچھ اطمینان بھی ہے
مرنے پر کیا ہو کیا جانےزیست میں اطمینان نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books