aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शेर-ए-मौला"
خودی شیر مولا جہاں اس کا صیدزمیں اس کی صید آسماں اس کا صید
وہ علم میں افلاطون سنے وہ شعر میں تلسی داس ہوئےوہ تیس برس کے ہوتے ہیں وہ بی اے ایم اے پاس ہوئے
بخشش میں تامل ہے اور آنکھ جھکا لی ہےکچھ در پہ ترے مولا، یہ بات نرالی ہے
اسی وقت در پر فقیر ایک آیاصدا دی کہ مل جائے کچھ راہ مولی
خاکی و نوری نہاد بندۂ مولا صفاتہر دو جہاں سے غنی اس کا دل بے نیاز
اب وہ نالوں کی گرج ہے اب نہ وہ شور فغاںاب نہ اٹھتا ہے کلیجہ سے محبت کا دھواں
تری نسلیں قیامت تک امیں ہوں باغ احمد کیدر مولا پہ یہ بندہ ہے فریادی مبارک ہو
شیر ببر نے پہنا چوغاگیدڑ کوٹ پہن اترایا
سفید آنکھیںنظر جھکاؤں تو شیر قالین گھورتا ہے
یہ شعر حافظ شیراز، اے صبا! کہناملے جو تجھ سے کہیں وہ حبیب عنبر دست
جنگل کے سلطان کو دیکھوشیر ببر کی شان کو دیکھو
تو بھی وہ شعر دل نشیں ہے جسےآج تک کوئی قدرداں نہ ملا
خلاف وضع ہو بھولے سے گر یہ شعر انیسؔسنائے سازؔ کوئی میرے ہم نشینوں کو
شور ماتم نہ ہو جھنکار ہو زنجیروں کیچاہیے قوم کے بھیشم کو چتا تیروں کی
وجود و شعر یہ دونوں define ہو نہیں سکتےکبھی مفہوم میں ہرگز یہ کائن ہو نہیں سکتے
دیس کا اپنے مان بڑھائیںشعر یہ نیرؔ کا دہرائیں
اہنسا کا پیرو مگر شیر مردمحبت میں یکتا صداقت میں فرد
شعر نو کے امام کہتے ہیںدر خیالات کا تو بند نہیں
1شہر جاں
شہر دلشہر عجب
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books