مسعود تنہا کے اشعار
چپ جو رہتے ہیں تو یہ بات غنیمت جانو
ورنہ ہم لوگ بھی اک حشر اٹھا سکتے ہیں
جانے کیا کیا اور ہوں راہ طلب میں مشکلیں
ساتھ رکھنا ہے کبھی زاد سفر مت بھولنا
دوست ہی خوبیاں بتاتے ہیں
دوست ہی خامیاں نکالتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آج آؤ اس طرح جیسے کہ پہلی بار تم
آ گئے تھے بے خیالی میں سنور کے سامنے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہانے ترک تعلق کے کس نے ڈھونڈے تھے
یہ سارے حلقۂ یاراں میں فیصلے ہوں گے
میں جب بھی لڑا حق کے لیے اپنے عدو سے
میداں میں رہی کوئی نہ تلوار سلامت
بارہا ہم نے اسے رو کے کہا ہے صاحب
دن جدائی کے نہیں ہم سے گزارے جاتے
قافلے رہ میں لوٹنے والا
راہزن ایک رہنما نکلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
امیر شہر کی تھوڑی سی کجروی کے سبب
غریب شہر نے دیکھے ہیں المیے کتنے
ہنسے والوں کو جو اک پل میں رلا سکتے ہیں
ایسے لمحات بھی تو زیست میں آ سکتے ہیں
یادوں کے قافلے میں اداسی تھی ہم رکاب
ہجرت میں تیرے شہر سے تنہاؔ نہیں گئے
مار ڈالے گی ایک دن تنہاؔ
یہ تری شوخیٔ جمال مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جہاں بھی دیکھا انہیں دوستو سلام کیا
ہمیشہ ہم نے حسینوں کا احترام کیا
چھپا کر درد کو سینے میں تنہاؔ
بھرم اس کا بھی کچھ رکھنا پڑے گا
کم ملنے کا احساس گراں لگتا ہے تیرا
اب لطف و کرم بھی ترا پہلے سا نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
گناہوں نے مجھے جکڑا ہوا ہے اس طرح تنہاؔ
کہ لحظہ بھر عبادت بھی سزا معلوم ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بھنور نے آ لیا ہے کشتیوں کو
نظارے دیکھ لو تم بھی اجل کے
دشت غربت میں ہم سفر نہ بنا
ہم کئی مہربان چھوڑ آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ سخی ہے تو اس کی چوکھٹ پر
دلبری کا سوال کر دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ تماشا سر بازار نہیں ہو سکتا
ہر کوئی میرا خریدار نہیں ہو سکتا
مسیحائی کا ہو اعجاز جس میں
کہیں وہ چارہ گر ملتا نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں جانتا ہوں زمانے کی بے نیازی کو
مجھے پتا ہے سفر میں کہاں ٹھہرنا ہے
جس کو راحت ہے تیری یادوں سے
تیری فرقت میں اشک بار بھی ہے
سلوک رکھتا ہے مجھ سے منافقوں جیسا
تمام شہر میں جو معتبر زیادہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس بار اکھڑ جائیں گے ایوان سیاست
دربان رہیں گے نہ یہ دربار رہے گا
بہت خاموش رہتا ہے جو تنہاؔ
وہ محفل میں برابر بولتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ