Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Naeem Sarmad's Photo'

نعیم سرمد

1992 | دلی, انڈیا

نئی نسل کے اہم شاعروں میں شامل، غزل کی نئی آوازوں میں شمار، روایت سے مختلف لہجے کی شاعری

نئی نسل کے اہم شاعروں میں شامل، غزل کی نئی آوازوں میں شمار، روایت سے مختلف لہجے کی شاعری

نعیم سرمد کے اشعار

813
Favorite

باعتبار

کیسی بپتا پال رکھی ہے قربت کی اور دوری کی

خوشبو مار رہی ہے مجھ کو اپنی ہی کستوری کی

اب کی سردی میں کہاں ہے وہ الاؤ سینہ

اب کی سردی میں مجھے خود کو جلانا ہوگا

میں جنہیں دل پہ کھائے پھرتا ہوں

ترے حصے کے رنج تھے مولا

میں اک خواب ہوں تیرا دیکھا ہوا ہوں

تو اک نیند ہے مجھ میں سوئی پڑی ہے

وہ جو اک بات ہے جو تجھ کو بتائی نہ گئی

وہ جو اک راز ہے جو کھل نہ سکا وحشت ہے

اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیں

تیرے ہونے کا یقیں خود کو دلاتے ہوئے ہم

وہ ایک لڑکی جو مر رہی ہے حیا کے مارے

وہ ایک لڑکا جو دیکھنے پر تلا ہوا ہے

ہم لوگوں کو پانی اچھا لگتا ہے

ہم لوگوں نے مٹی پہنی ہوئی ہے دوست

وصال یار گر حرام ہے تو سن

حرام کو حلال کر وصال کر

جاننے والے ماننے والوں سے افضل ہے دھیان رہے

مجنوں مت بن ہوش میں رہ اور پھر لیلہ کا بھید سمجھ

Recitation

بولیے