aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aKHtar-shanaas"
کیسا اخترؔ شناس ہے اے دلکیوں سحر کا پتا نہیں دیتا
ان نصیبوں پر کیا اختر شناسآسماں بھی ہے ستم ایجاد کیا
جو پوچھتا ہوں تو اختر شناس کہتے ہیںکہ شام غم کی سحر ہے بھی اور ہے بھی نہیں
یہ جو ہیں دو چار شرفائے اودھ اختر شناسکچھ دنوں میں یہ بھی اوراق دگر ہو جائیں گے
قسمت میں درد ہے تو دوا ہی نہ لاؤں گاآئینۂ یقیں پہ سیاہی نہ لاؤں گا
گماں تو ٹھیک میں کیسے کہوں یقین بھی ہےکہ میرے پاؤں کے نیچے کہیں زمین بھی ہے
تیری گلی میں جو ملا اس سے پتہ پوچھا تراسب تجھ سے تھے نا آشنا پر سب میں تھا شہرا ترا
اخترؔ اگرچہ چاروں طرف تیز دھوپ تھیدل پر خیال یار کی شبنم پڑی رہی
جس نے مجھے شعور غم معتبر دیااخترؔ وہ شخص آ نہ سکا روبرو کبھی
جو مجھے آج مٹا دینے پہ آمادہ ہےکتنا احسان ہے اس شخص پہ اخترؔ میرا
میں اس کو ڈھونڈھتا ہوں ترے التفات میںتاریخ چھوڑ آئی جسے سومنات میں
عروس فطرت کا ایک کھویا ہوا تبسم ہے جس کو اخترؔکہیں وہ چاہے شراب کر دے کہیں وہ چاہے شباب کر دے
سب اپنے آپ سے خائف ہیں ان دنوں اخترؔہر ایک شخص یہاں آئنے سے ڈرتا ہے
جب خزاں کی نذر ہو جائے گی دنیا سے شبابیاد اخترؔ یہ ستم آرا جوانی آئے گی
میری ہی آبلہ پائی کی بدولت اخترؔرہگزر ان کی شفق رنگ رہی ہے برسوں
وہ دن بھی تھے کہ میں جان شباب تھا اخترؔاب اپنے عہد جوانی کی داستاں ہوں میں
جن کے دم سے شباب تھا زندہہائے اخترؔ وہ عشق کی گھاتیں
عجیب شخص ہے یہ اخترؔ پریشاں بھیہر ایک حال میں رہتا ہے مسکراتا ہوا
کوئی موسم بھی ہو شاداب رہے گا اخترؔشجر شوق فسردہ نہیں ہونے والا
پھولوں پر شبنم کے قطرےکوئی اخترؔ رویا ہوگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books