aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aabshaar"
رواں ہیں پھر بھی رکے ہیں وہیں پہ صدیوں سےبڑے اداس لگے جب بھی آبشار دکھے
یہ کس کی آنکھوں نے بادلوں کو سکھا دیا ہےکہ سینۂ سنگ سے رواں آبشار کرنا
وہ کھردری چٹانیں وہ دریا وہ آبشارسب کچھ سمیٹ لے گئی اپنے پروں میں رات
آبشار کے رنگ تو دیکھے لگن منڈل کیوں یاد نہیںکس کا بیاہ رچا ہے دیکھو ڈھولک ہے شہنائی ہے
کوئی آبشار نہ آب جو کسی اور لہر کی آرزومری پیاس بجھنے کا اور کوئی ٹھکانا ہو کہیں یوں نہ ہو
میں ٹھہرا آبشار شہر پر فنگھنے جنگل کی تم بہتی ندی ہو
تمہارے جسم کی خوشبو نے کر دیا مسحوراس آبشار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں
نہ آبشار نہ صحرا لگا سکے قیمتہم اپنی پیاس کو لے کر دہن میں لوٹ آئے
لگ چکی ہے سبز دریاؤں میں آگبھاپ بن کر آبشار اڑتا ہوا
مجھے کریدنے والو میں ایک صحرا ہوںکہ مجھ سے ریت ہی نکلے گی آبشار نہیں
خواہش تھی آبشار محبت میں غسل کیہلکی سی اک پھوار میں ہی گھل گیا بدن
ہمیشہ ہی یہاں اک آبشار درد بہتا ہےکہ دل کی مملکت میں کوئی غم تازہ نہیں ہوتا
جب بھی سکوت شام میں آیا ترا خیالکچھ دیر کو ٹھہر سا گیا آبشار بھی
زلف کھلتی ہے تو اٹھتا ہے دھواںآبشار چشم تر کے آس پاس
پھر ایک بار غلط نکلا یہ قیاس مراگرا چٹان پہ تو آبشار ٹوٹے گا
خود اپنے آپ سے ملنے کے واسطے پہلےمیں اپنے آپ کو دریا سے آبشار کروں
نظر تو ڈال روانی کی استقامت پریہ آبشار ہے کہسار کے گھرانے سے
جسم کی مٹی نہ لے جائے بہا کر ساتھ میںدل کی گہرائی میں گرتا خواہشوں کا آبشار
ابھی تو جھیلنا ہے سنگلاخ چشموں کوابھی تو سلسلۂ آبشار باقی ہے
تیری آنکھوں سے ملتے جلتے ہیںمیری آنکھوں کے آبشار کے رنگ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books