aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ganidu kaputa"
آفتابؔ اس نے پرکھنا ہو کسی کو تو اگروہ غنی کرتا ہے اور در پہ گدا بھیجتا ہے
عمر بہار اور غنیؔ اتنی مختصرجھپکی جو آنکھ قافلۂ دل گزر گیا
بارہا آنکھیں گھنی کرتا ہوں اس پہ پھر بھیچھوٹ رہتی ہے نگہ سے گل تر میں کوئی چیز
گندم کا ہر دانہ پانی پیتا ہےمیں محنت کی اتنی بارش کرتا ہوں
میں نہیں کہتا ہر اک چیز پرانی لے جامجھ کو جینے نہیں دیتی جو نشانی لے جا
جنون کرتا ہے دن رات پائمال مجھےہوائے شہر مرے دشت سے نکال مجھے
ان زمینوں ہی پہ کیا خوشۂ گندم کے لیےآسمانوں سے چلا آیا ہوں سازش کرتا
نہ جانے دل کہاں رہنے لگا ہےکئی دن سے بدن سونا پڑا ہے
نت نئے رنگ سے کرتا رہا دل کو پامالبربط جاں میں سمایا ہوا اک حسن ملال
غنی رہتا نہ دل جو عاشقی سےتو شاید حسن کو تولا نہ کرتا
لب دریا مرادوں کا مکاں کیسا رہا ہوگاگھنی پلکوں تلے آب رواں کیسا رہا ہوگا
قافلے کو بھٹک ہی جانا ہےراستے میں غبار اتنا ہے
دل فقر کی دولت سے مرا اتنا غنی ہےدنیا کے زر و مال پہ میں تف نہیں کرتا
اب ہم کو کسی سے کوئی شکوہ نہ رہے گاجب تم نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہے گا
کانٹا سا جو چبھا تھا وہ لو دے گیا ہے کیاگھلتا ہوا لہو میں یہ خورشید سا ہے کیا
اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیںہم کو کچھ وسوسے ہی ایسے ہیں
وقت عجیب آ گیا منصب و جاہ کے لیےصاحب دل بھی چل پڑے تخت و کلاہ کے لیے
دل یہ کہتا ہے کہ ملنے کی کوئی بات کرےکوئی تو آئے جو تجدید ملاقات کرے
تیر جیسے کمان سے نکلاحرف حق تھا زبان سے نکلا
یوں بھی اپنا ضمیر بیچا ہےکتنے رانجھوں نے ہیر بیچا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books