aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "razia sajjad zaheer"
جس بلندی پہ رضاؔ میں نے سجائے تمغےاس بلندی پہ ہی ٹوٹا ہوا کاسہ رکھا
جن لوگوں کو دعویٰ ہے مسیحائی کا ساجدؔوہ لوگ ہمیں زہر پلا کیوں نہیں دیتے
میں سواد دشت تنہائی کا پھلتا پیڑ تھاسبز زہر بے کسی سے میرے برگ و بار تھے
رضاؔ نے دل کو سجا کر ترے تصور سےجہان حسن میں اک حسن دو جہاں دیکھا
اصطلاحیں صرف باقی ہیں رضاؔوہ قفس باقی نہ وہ صیاد ہے
شوق سجدہ کو قرینے سے سجا کر راضیؔبار ہستی ترے قدموں پہ اتار آتا ہے
برف سورج کی ہتھیلی پہ سجا کر زاہدؔزندگانی کی حقیقت کا اثر دیکھیں گے
فضا میں زہر جو گھولے زبان سے اپنیتم ایسی سعدؔ ہر اک ذات پہ نظر رکھنا
خاک ہونا ہی مقدر میں ہے اے زاہدؔ تو پھرخاک پائے سید والا گہر ہو جائیے
بے وقوفوں کی بھیڑ سے بہترسعدؔ ہے اک ذہین کا رشتہ
کتر کے جال بھی صیاد کی رضا کے بغیرتمام عمر نہ اڑتی اسیر ایسی تھی
نئے انداز سے وہ ہر ستم ایجاد کرتے ہیںبظاہر داد ہوتی ہے مگر بیداد کرتے ہیں
خوشی جانتے ہیں نہ غم جانتے ہیںجو ان کی رضا ہو وہ ہم جانتے ہیں
حسیں رتوں نے مرے ساتھ جس کا نام لیامیں گر رہا تھا کہ آ کر اسی نے تھام لیا
کیا ہے کہ آج چلتے ہو کترا کے راہ سےدیکھو ادھر نگاہ ملا کر نگاہ سے
روح کو بھی اسیر کر ڈالاہم نے صیاد کی رضا کے لیے
یہ ظاہر ہے کہ ہم مجبور ہیں کچھ کر نہیں سکتےستم تجھ سے جہاں تک ہو سکے صیاد کر لینا
صیاد کی رضا یہ ہم آنسو نہ پی سکےعذر غم بہار کیا ہائے کیا کیا
کچھ تو ہم صبر و رضا بھول گئے ہیں شایداور کچھ ظلم بھی صیاد بہت کرتا ہے
ظاہر ہے طرز قید سے صیاد کی غرضجو دانہ دام میں ہے سو اشک کباب ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books