aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रक़ीब"
آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سےجس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا
گر آج اوج پہ ہے طالع رقیب تو کیایہ چار دن کی خدائی تو کوئی بات نہیں
آخر کار وہ گھڑی آئیبار ور ہو گئے رقیب مرے
رقیب ہو تو کس لیے تری خود آگہی کی بے ریا نشاط ناب کاجو صد نوا و یک نوا خرام صبح کی طرح
پھول کیا شگوفے کیا چاند کیا ستارے کیاسب رقیب قدموں پر سر جھکانے لگتے ہیں
تمہی کو آج مرے روبرو بھی ہونا تھااور ایسے رنگ میں جس کا کبھی گماں بھی نہ ہو
آج ہیں جو حکمراں ان سے بڑھ کے خوفناک ان کے سب رقیب ہیںدندنا رہے ہیں جو لے کے ہاتھ میں چھرا
رقیب سے بھی ملوں گا تمہارے حکم پہ میںجو اب تلک نہ کیا تھا اب آہ کر لوں گا
وہ جس کے زرد جسم کا تمہیں بہت خیال تھا!رقیب تھی مری؟
کوئی ٹھکانے پہ کوئی کھانے پہ جا رہا ہےحبیب دست رقیب تھامے
درد صحرا نصیب ہے اپناایک وحشت رقیب ہے اپنا
کل ایک تو ہوگی اور اک میںکوئی رقیب رفیق صورت
جبین شوق نہیں سنگ آستاں بھی نہیںرقیب جیت گئے ختم ہو چکی ہے جنگ
کوئی دولت مند انساں ہو کہ ہو کوئی غریبکوئی رشتے دار ہمسایہ ہو یا کوئی رقیب
جو کل رقیب تھا ہے آج سوگوار تراخدا کے سامنے ہے ملک شرمسار ترا
کبھی کبھی تو بس آپ اپنی رقیب ہوتی ہے یہ محبتعجیب ہوتی ہے یہ محبت
میری معصوم بہن میری رقیبکیا کہا آپا نہیں چپ رہیے
تو ہے نظر سے اوجھل تو ہی قریب ہےتو ہی مرا حبیب ہے تو ہی رقیب ہے
بام در بام تھی بے مہر نگاہوں کی صلیبہر جھروکے میں تھی اک شام مہ و خور کی رقیب
اک جنون دارائیخود رقیب ہے اپنا خود حریف یزداں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books