Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anjum Irfani's Photo'

انجم عرفانی

1937 | بلرامپور, انڈیا

انجم عرفانی کے اشعار

1.9K
Favorite

باعتبار

درد دل بانٹتا آیا ہے زمانے کو جو اب تک انجمؔ

کچھ ہوا یوں کہ وہی درد سے دو چار ہوا چاہتا ہے

کوئی پرانا خط کچھ بھولی بسری یاد

زخموں پر وہ لمحے مرہم ہوتے ہیں

ادا ہوا نہ کبھی مجھ سے ایک سجدۂ شکر

میں کس زباں سے کروں گا شکایتیں تیری

اس نے دیکھا ہے سر بزم ستم گر کی طرح

پھول پھینکا بھی مری سمت تو پتھر کی طرح

سر راہ مل کے بچھڑ گئے تھا بس ایک پل کا وہ حادثہ

مرے صحن دل میں مقیم ہے وہی ایک لمحہ عذاب کا

آیا تھا پچھلی رات دبے پاؤں میرے گھر

پازیب کی رگوں میں جھنک چھوڑ کر گیا

یاد ہے قصۂ غم کا مجھے ہر لفظ ابھی

حال جس درد کا جس رنج کا جب سے پوچھو

مری نظر میں آ گیا ہے جب سے اک صحیفہ رخ

کشش رہی نہ دل میں اب کسی کتاب کے لیے

لہجے کا رس ہنسی کی دھنک چھوڑ کر گیا

وہ جاتے جاتے دل میں کسک چھوڑ کر گیا

مٹھی سے پھسلے ہی جاتے ہیں ہر پھل

وصل کے لمحے تار ریشم ہوتے ہیں

کیا عجب ہے کہ یہ مٹھی میں ہماری آ جائے

آسماں کی طرف اک بار اچھل کر دیکھیں

سفر میں ہر قدم رہ رہ کے یہ تکلیف ہی دیتے

بہر صورت ہمیں ان آبلوں کو پھوڑ دینا تھا

پلکوں پہ جگنوؤں کا بسیرا ہے وقت شام

انجمؔ میں پانیوں میں چمک چھوڑ کر گیا

لمحہ لمحہ میں ہوا جاتا ہوں ریزہ ریزہ

وجہ کچھ مجھ سے نہ پوچھو مرے رب سے پوچھو

بات کچھ ہوگی یقیناً جو یہ ہوتے ہیں نثار

ہم بھی اک روز کسی شمع پہ جل کر دیکھیں

لوٹ کر یقیناً میں ایک روز آؤں گا

پلکوں پہ چراغوں کا اہتمام کر لینا

ادھر سچ بولنے گھر سے کوئی دیوانہ نکلے گا

ادھر مقتل میں استقبال کی تیاریاں ہوں گی

یک بیک جاں سے گزرنا تو ہے آساں انجمؔ

قطرہ قطرہ کئی قسطوں میں پگھل کر دیکھیں

چراغ چاند شفق شام پھول جھیل صبا

چرائیں سب نے ہی کچھ کچھ شباہتیں تیری

ہم فنا نصیبوں کو اور کچھ نہیں آتا

خوں شراب کر لینا جسم جام کر لینا

تیشہ بکف کو آئینہ گر کہہ دیا گیا

جو عیب تھا اسے بھی ہنر کہہ دیا گیا

ہر چہرہ ہر رنگ میں آنے لگتا ہے

پیش نظر یادوں کے البم ہوتے ہیں

آبادیوں میں کیسے درندے گھس آئے ہیں

مقتل گلی گلی ہے ہر اک گھر لہو لہو

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے