Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

ابو المجاہد زاہد

1928 - 2009 | رام پور, انڈیا

اسلامی فکر کے زیر اثر شاعری کرنے والے معروف شاعر

اسلامی فکر کے زیر اثر شاعری کرنے والے معروف شاعر

ابو المجاہد زاہد کے اشعار

2.9K
Favorite

باعتبار

ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبیں

ورنہ ان بکھرے ہوئے تاروں سے کیا کام بنے

تم چلو اس کے ساتھ یا نہ چلو

پاؤں رکتے نہیں زمانے کے

تمام عمر خوشی کی تلاش میں گزری

تمام عمر ترستے رہے خوشی کے لیے

ملا نہ گھر سے نکل کر بھی چین اے زاہدؔ

کھلی فضا میں وہی زہر تھا جو گھر میں تھا

لوگ چن لیں جس کی تحریریں حوالوں کے لیے

زندگی کی وہ کتاب معتبر ہو جائیے

جو سوتے ہیں نہیں کچھ ذکر ان کا وہ تو سوتے ہیں

مگر جو جاگتے ہیں ان میں بھی بیدار کتنے ہیں

نئی سحر کے حسین سورج تجھے غریبوں سے واسطہ کیا

جہاں اجالا ہے سیم و زر کا وہیں تری روشنی ملے گی

گلشن میں نہ ہم ہوں گے تو پھر سوگ ہمارا

گل پیرہن و غنچہ دہن کرتے رہیں گے

یہ نہیں کہ تو نے بھیجا ہی نہیں پیام کوئی

مگر اک وہی نہ آیا جو پیام چاہتے ہیں

گلہ کس سے کریں اغیار دل آزار کتنے ہیں

ہمیں معلوم ہے احباب بھی غم خوار کتنے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے