افضل گوہر راؤ کے اشعار
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
-
موضوع : محبت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا
ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا
تو پرندوں کی طرح اڑنے کی خواہش چھوڑ دے
بے زمیں لوگوں کے سر پر آسماں رہتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیکھنا پڑتی ہے خود ہی عکس کی صورت گری
آئنہ کیسے بتائے آئنے میں کون ہے
میں ایک عشق میں ناکام کیا ہوا گوہرؔ
ہر ایک کام میں مجھ کو خسارا ہونے لگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ کیسے خواب کی خواہش میں گھر سے نکلا ہوں
کہ دن میں چلتے ہوئے نیند آ رہی ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سوال یہ ہے روشنی وہاں پہ روک دی گئی
جہاں پہ ہر کسی کے ہاتھ میں نیا چراغ تھا
یہ تیر یوں ہی نہیں دشمنوں تلک جاتے
بدن کا سارا کھچاؤ کماں پہ پڑتا ہے
گمراہ کب کیا ہے کسی راہ نے مجھے
چلنے لگا ہوں آپ ہی اپنے خلاف میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بس حکم ملا اور نکل آئے وہاں سے
چلتے ہوئے عجلت میں ہی سامان لیا ہے
-
موضوع : پریشانی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک ہی دائرے میں قید ہیں ہم لوگ یہاں
اب جہاں تم ہو کوئی اور وہاں تھا پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مری تو آنکھ مرا خواب ٹوٹنے سے کھلی
نہ جانے پاؤں دھرا نیند میں کہاں میں نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کون سی ایسی کمی میرے خد و خال میں ہے
آئنہ خوش نہیں ہوتا کبھی مل کر مجھ سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہاں بھلا کون اپنی مرضی سے جی رہا ہے
سبھی اشارے تری نظر سے بندھے ہوئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اے شب خواب یہ ہنگام تحیر کیا ہے
خود کو گر نیند سے بیدار کیا ہے میں نے
اپنے بدن سے لپٹا ہوا آدمی تھا میں
مجھ سے چھڑا کے مجھ کو بتا کون لے گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کبھی دل سے گزرتی ہو کہیں آنکھوں سے بہتی ہو
تجھے پھر بھی کبھی جوئے رواں ہم کچھ نہیں کہتے
-
موضوع : آنسو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیا مصیبت ہے کہ ہر دن کی مشقت کے عوض
باندھ جاتا ہے کوئی رات کا پتھر مجھ سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تمہیں ہی صحرا سنبھالنے کی پڑی ہوئی ہے
نکل کے گھر سے بھی ہم تو گھر سے بندھے ہوئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کس پیاس سے خالی ہوا مشکیزہ ہمارا
دریا سے جو اٹھ آئے ہیں صحرا کی طرف ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جانے وو شہر میں اب کس کا برا مانتا ہے
میں تو جب بات کروں اس ث برا مانتا ہے
مری نظر تو خلاؤں نے باندھ رکھی تھی
مجھے زمیں سے کہاں آسماں دکھائی دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیر تک کوئی کسی سے بدگماں رہتا نہیں
وہ وہاں آتا تو ہوگا میں جہاں رہتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ