Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Arsh Siddiqui's Photo'

عرش صدیقی

1927 - 1997 | ملتان, پاکستان

عرش صدیقی کے اشعار

2.2K
Favorite

باعتبار

ہاں سمندر میں اتر لیکن ابھرنے کی بھی سوچ

ڈوبنے سے پہلے گہرائی کا اندازہ لگا

اک تیری بے رخی سے زمانہ خفا ہوا

اے سنگ دل تجھے بھی خبر ہے کہ کیا ہوا

ہم کہ مایوس نہیں ہیں انہیں پا ہی لیں گے

لوگ کہتے ہیں کہ ڈھونڈے سے خدا ملتا ہے

وہ عیادت کو تو آیا تھا مگر جاتے ہوئے

اپنی تصویریں بھی کمرے سے اٹھا کر لے گیا

دیکھ رہ جائے نہ تو خواہش کے گنبد میں اسیر

گھر بناتا ہے تو سب سے پہلے دروازہ لگا

بس یوں ہی تنہا رہوں گا اس سفر میں عمر بھر

جس طرف کوئی نہیں جاتا ادھر جاتا ہوں میں

میں پیروی اہل سیاست نہیں کرتا

اک راستہ ان سب سے جدا چاہئے مجھ کو

ایک لمحے کو تم ملے تھے مگر

عمر بھر دل کو ہم مسلتے رہے

ہم نے چاہا تھا تیری چال چلیں

ہائے ہم اپنی چال سے بھی گئے

زمانے بھر نے کہا عرشؔ جو، خوشی سے سہا

پر ایک لفظ جو اس نے کہا سہا نہ گیا

اٹھتی تو ہے سو بار پہ مجھ تک نہیں آتی

اس شہر میں چلتی ہے ہوا سہمی ہوئی سی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے