دتا تریہ کیفی کے اشعار
بول اٹھتی کبھی چڑیا جو تری انگیا کی
خوشنوائی کی نہ یوں جیتتی بلبل پالی
سچ ہے ان دونوں کا ہے اک عالم
میری تنہائی تیری یکتائی
جو دل و ایماں نہ دیں نذراں بتوں کو دیکھ کر
یا خدا وہ لوگ اس دنیا میں آئے کس لئے
ڈھونڈھنے سے یوں تو اس دنیا میں کیا ملتا نہیں
سچ اگر پوچھو تو سچا آشنا ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وفا پر دغا صلح میں دشمنی ہے
بھلائی کا ہرگز زمانہ نہیں ہے
جو چشم دل ربا کے وصف میں اشعار لکھتا ہوں
تو ہر ہر لفظ پر اہل نظر اک صاد کرتے ہیں
اک خواب کا خیال ہے دنیا کہیں جسے
ہے اس میں اک طلسم تمنا کہیں جسے
-
موضوع : دنیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تلخ کہتے تھے لو اب پی کے تو بولو زاہد
ہاتھ آئے ادھر استاد مزا ہے کہ نہیں
حال دل لکھتے نہ لوگوں کی زباں میں پڑتے
وجہ انگشت نمائی یہ قلم ہے ہم کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اصل وحدت کی بنا ہے عدم غیریت
اس کا جب رنگ جما غیر کو اپنا جانا
تم سے اب کیا کہیں وہ چیز ہے داغ غم عشق
کہ چھپائے نہ چھپے اور دکھائے نہ بنے
-
موضوع : غم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ کہا کرتے ہیں کوٹھوں چڑھی ہونٹوں نکلی
دل میں ہی رکھنا جو کل رات ہوا کوٹھے پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کوئی دل لگی دل لگانا نہیں ہے
قیامت ہے یہ دل کا آنا نہیں ہے
-
موضوع : دل لگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رہنے دے ذکر خم زلف مسلسل کو ندیم
اس کے تو دھیان سے بھی ہوتا ہے دل کو الجھاؤ
سیل گریہ کی بدولت یہ ہوا گھر کا حال
خاک تک بھی نہ ملی بہر تیمم مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وضو ہوتا ہے یاں تو شیخ اسی آب گلابی سے
تیمم کے لئے تم خاک جا کر دشت میں پھانکو
دیر و کعبہ میں بھٹکتے پھر رہے ہیں رات دن
ڈھونڈھنے سے بھی تو بندوں کو خدا ملتا نہیں
دم غنیمت ہے سالکو میرا
جرس دور کی صدا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خبر کسے صبح و شام کی ہے تعینات اور قیود کیسے
نماز کس کی وہاں کسی کو خیال تک بھی نہیں وضو کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
معجزہ حضرت عیسیٰ کا تھا بے شبہ درست
کہ میں دنیا سے گیا اٹھ جو کہا قم مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نفس کو مار کر ملے جنت
یہ سزا قابل قیاس نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو دیکھ رہا ہے جو مرا حال ہے قاصد
مجھ کو یہی کہنا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
-
موضوع : قاصد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یا الٰہی مجھ کو یہ کیا ہو گیا
دوستی کا تیری سودا ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں آؤ مرے پہلو میں تم گھر سے نکل کر
بو آتی ہے جس طرح گل تر سے نکل کر
کہنے کو تو کہہ گئے ہو سب کچھ
اب کوئی جواب دے تو کیا ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عشق نے جس دل پہ قبضہ کر لیا
پھر کہاں اس میں نشاط و غم رہے
اردو ہے جس کا نام ہماری زبان ہے
دنیا کی ہر زبان سے پیاری زبان ہے
سب کچھ ہے اور کچھ بھی نہیں دہر کا وجود
کیفیؔ یہ بات وہ ہے معما کہیں جسے
-
موضوع : دنیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہے عکس آئنہ دل میں کسی بلقیس ثانی کا
تصور ہے مرا استاد بہزاد اور مانی کا
بادبانوں میں بھری ہے اس کے کیا باد نفس
کشتئ عمر رواں کو تاب لنگر کی نہیں
شمع رویوں کی محبت کا جو دم بھرتے ہیں
ایک مدت وہ ابھی بیعت پروانہ کریں
الجھا ہی رہنے دو زلفوں کو صنم
جو نہ کھل جائیں بھرم اچھے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ