سفر نقوی کے اشعار
اداس آنکھوں کی ویران مانگ بھرنے کو
یہ نیند خواب کا سندور لے کے آئی ہے
ادھر وہ صحرا میں خاک دھنتا ادھر وہ دریا کنارے گم صم
عجیب ہوتے ہیں یہ تعلق مسافروں کے مسافروں سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوب جانتا ہے یہ اک فقیر ہاتھوں میں
کب ہے بے کسی رکھنا کب ہے معجزہ رکھنا