Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Swappnil Tiwari's Photo'

سوپنل تیواری

1984 | ممبئی, انڈیا

نئی نسل کے نمایندہ شاعر

نئی نسل کے نمایندہ شاعر

سوپنل تیواری کے اشعار

1.6K
Favorite

باعتبار

یہ زندگی جو پکارے تو شک سا ہوتا ہے

کہیں ابھی تو مجھے خود کشی نہیں کرنی

سارا غصہ اب بس اس کام آتا ہے

ہم اس سے سگریٹ سلگایا کرتے ہیں

بڑے ہی غصے میں یہ کہہ کے اس نے وصل کیا

مجھے تو تم سے کوئی بات ہی نہیں کرنی

اور کم یاد آؤگی اگلے برس تم

اب کے کم یاد آئی ہو پچھلے برس سے

میرے تعویذ میں جو کاغذ ہے

اس پہ لکھا ہے محبت کرنا

اجالوں میں چھپی تھی ایک لڑکی

فلک کا رنگ روغن کر گئی ہے

اگر دوبارہ بنی یہ دنیا

تو پہلے تیری گلی بنے گی

کب تک چنری پر ہی ظلم ہوں رنگوں کے

رنگریزہ تیری بھی قبا پر برسے رنگ

نیند کا رستہ چھوٹا ہے

جس میں خواب کی ٹھوکر ہے

شاخ پر شب کی لگے اس چاند میں ہے دھوپ جو

وہ مری آنکھوں کی ہے سو وہ ثمر میرا بھی ہے

کھلے ملتے ہیں مجھ کو در ہمیشہ

مرے ہاتھوں میں دستک بھر گئی ہے

کس نے رستے میں چاند رکھا ہے

اس سے ٹکرا کے گر پڑیں گے ہم

میرے عناصر خاک نہ ہوں بس رنگ بنیں

اور جنگل صحرا دریا پر برسے رنگ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے