انتظار پر تصویری شاعری

انتظار کی کیفیت زندگی

کی سب سے زیادہ تکلیف دہ کیفیتوں میں سے ایک ہوتی ہےاوریہ کیفیت شاعری کےعاشق کا مقدر ہے وہ ہمیشہ سے اپنے محبوب کے انتطار میں لگا بیٹھا ہے اور اس کا محبوب انتہائی درجے کا جفا پیشہ ،خود غرض ، بے وفا ، وعدہ خلاف اوردھوکے باز ہے ۔ عشق کے اس طے شدہ منظرنامے نے بہت پراثر شاعری پیدا کی ہے اور انتظار کے دکھ کو ایک لازوال دکھ میں تبدیل کر دیا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور انتظار کی ان کفیتوں کو محسوس کیجئے ۔

کبھی تو دیر و حرم سے تو آئے گا واپس (ردیف .. ا)

کبھی تو دیر و حرم سے تو آئے گا واپس (ردیف .. ا)

ان کے آنے کے بعد بھی جالبؔ (ردیف .. ا)

اب ان حدود میں لایا ہے انتظار مجھے

وہ چاند کہہ کے گیا تھا کہ آج نکلے گا (ردیف .. ن)

وہ چاند کہہ کے گیا تھا کہ آج نکلے گا (ردیف .. ن)

شب انتظار میں کشمکش میں نہ پوچھ کیسے سحر ہوئی (ردیف .. ا)

کہیں وہ آ کے مٹا دیں نہ انتظار کا لطف (ردیف .. ی)

بے خودی لے گئی کہاں ہم کو (ردیف .. ا)

ایسی ہی انتظار میں لذت اگر نہ ہو

آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی (ردیف .. م)

آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی (ردیف .. م)

ایک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کے

ایک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کے

آنے میں سدا دیر لگاتے ہی رہے تم

تیرے آنے کی کیا امید مگر (ردیف .. ن)

ہے خوشی انتظار کی ہر دم (ردیف .. پ)

وہ آ رہے ہیں وہ آتے ہیں آ رہے ہوں گے

وہ آ رہے ہیں وہ آتے ہیں آ رہے ہوں گے

آنے میں سدا دیر لگاتے ہی رہے تم

ایک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کے

ایک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کے

کہیں وہ آ کے مٹا دیں نہ انتظار کا لطف (ردیف .. ی)

اک عمر کٹ گئی ہے ترے انتظار میں (ردیف .. ت)

اک عمر کٹ گئی ہے ترے انتظار میں (ردیف .. ت)

جانتا ہے کہ وہ نہ آئیں گے (ردیف .. ل)

شب انتظار میں کشمکش میں نہ پوچھ کیسے سحر ہوئی (ردیف .. ا)

ایک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کے

ایک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کے

کہیں وہ آ کے مٹا دیں نہ انتظار کا لطف (ردیف .. ی)

نہ کوئی وعدہ نہ کوئی یقیں نہ کوئی امید (ردیف .. ا)

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے