Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا دروازہ ہواؤں نے ہلایا ہوگا: کیف بھوپالی

کیف بھوپالی کی شاعری زندگی اور جذبات سے بھرپور ہے۔ انہوں نے محبت اور زندگی کے موضوع کو اپنی شاعری میں بہت خوبصورتی سے برتا ہے۔ انہوں نےکئی اہم فلموں کے لئے گانے بھی لکھے ہیں جنہیں جگجیت سنگھ اور دیگر گلوکاروں نے اپنی آواز دی ہے۔ یہاں ہم ان کے چند اشعار کا انتخاب پیش کر رہے ہیں۔ پڑھیے اور لطف اٹھایئے۔

زندگی شاید اسی کا نام ہے

دوریاں مجبوریاں تنہائیاں

کیف بھوپالی

تجھے کون جانتا تھا مری دوستی سے پہلے

ترا حسن کچھ نہیں تھا مری شاعری سے پہلے

کیف بھوپالی

کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

میرا دروازہ ہواؤں نے ہلایا ہوگا

کیف بھوپالی

آگ کا کیا ہے پل دو پل میں لگتی ہے

بجھتے بجھتے ایک زمانا لگتا ہے

کیف بھوپالی

سایہ ہے کم کھجور کے اونچے درخت کا

امید باندھئے نہ بڑے آدمی کے ساتھ

کیف بھوپالی

ماں کی آغوش میں کل موت کی آغوش میں آج

ہم کو دنیا میں یہ دو وقت سہانے سے ملے

کیف بھوپالی

اک نیا زخم ملا ایک نئی عمر ملی

جب کسی شہر میں کچھ یار پرانے سے ملے

کیف بھوپالی

ادھر آ رقیب میرے میں تجھے گلے لگا لوں

مرا عشق بے مزا تھا تری دشمنی سے پہلے

کیف بھوپالی

گل سے لپٹی ہوئی تتلی کو گرا کر دیکھو

آندھیو تم نے درختوں کو گرایا ہوگا

کیف بھوپالی

کیفؔ پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاں

اب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ہوگا

کیف بھوپالی

جناب کیفؔ یہ دلی ہے میرؔ و غالبؔ کی

یہاں کسی کی طرف داریاں نہیں چلتیں

کیف بھوپالی

کچھ محبت کو نہ تھا چین سے رکھنا منظور

اور کچھ ان کی عنایات نے جینے نہ دیا

کیف بھوپالی

در و دیوار پہ شکلیں سی بنانے آئی

پھر یہ بارش مری تنہائی چرانے آئی

کیف بھوپالی

جس دن مری جبیں کسی دہلیز پر جھکے

اس دن خدا شگاف مرے سر میں ڈال دے

کیف بھوپالی

وہ دن بھی ہائے کیا دن تھے جب اپنا بھی تعلق تھا

دشہرے سے دوالی سے بسنتوں سے بہاروں سے

کیف بھوپالی

چاہتا ہوں پھونک دوں اس شہر کو

شہر میں ان کا بھی گھر ہے کیا کروں

کیف بھوپالی

مت دیکھ کہ پھرتا ہوں ترے ہجر میں زندہ

یہ پوچھ کہ جینے میں مزہ ہے کہ نہیں ہے

کیف بھوپالی

چار جانب دیکھ کر سچ بولئے

آدمی پھرتے ہیں سرکاری بہت

کیف بھوپالی

تھوڑا سا عکس چاند کے پیکر میں ڈال دے

تو آ کے جان رات کے منظر میں ڈال دے

کیف بھوپالی

ان سے مل کر اور بھی کچھ بڑھ گئیں

الجھنیں فکریں قیاس آرائیاں

کیف بھوپالی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے