Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahsan Marahravi's Photo'

احسن مارہروی

1876 - 1940 | علی گڑہ, انڈیا

ممتاز ترین مابعد کلاسیکی شاعروں میں شامل

ممتاز ترین مابعد کلاسیکی شاعروں میں شامل

احسن مارہروی کے اشعار

3.2K
Favorite

باعتبار

مجھے خبر نہیں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے

یہ زندگی کی ہے صورت تو زندگی کیا ہے

تمام عمر اسی رنج میں تمام ہوئی

کبھی یہ تم نے نہ پوچھا تری خوشی کیا ہے

کسی معشوق کا عاشق سے خفا ہو جانا

روح کا جسم سے گویا ہے جدا ہو جانا

ساقی و واعظ میں ضد ہے بادہ کش چکر میں ہے

توبہ لب پر اور لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے

ہمارا انتخاب اچھا نہیں اے دل تو پھر تو ہی

خیال یار سے بہتر کوئی مہمان پیدا کر

کسی کو بھیج کے خط ہائے یہ کیسا عذاب آیا

کہ ہر اک پوچھتا ہے نامہ بر آیا جواب آیا

موت ہی آپ کے بیمار کی قسمت میں نہ تھی

ورنہ کب زہر کا ممکن تھا دوا ہو جانا

روک لے اے ضبط جو آنسو کہ چشم تر میں ہے

کچھ نہیں بگڑا ابھی تک گھر کی دولت گھر میں ہے

کر کے دفن اپنے پرائے چل دیے

بیکسی کا قبر پر ماتم رہا

ایک دل ہے ایک حسرت ایک ہم ہیں ایک تم

اتنے غم کم ہیں جو کوئی اور غم پیدا کریں

جب ملاقات ہوئی تم سے تو تکرار ہوئی

ایسے ملنے سے تو بہتر ہے جدا ہو جانا

قاصد نئی ادا سے ادائے پیام ہو

مطلب یہ ہے کہ بات نہ ہو اور کلام ہو

شیخ کو جنت مبارک، ہم کو دوزخ ہے قبول

فکر عقبیٰ وہ کریں، ہم خدمت دنیا کریں

تنگ آ گیا ہوں وسعت مفہوم عشق سے

نکلا جو حرف منہ سے وہ افسانہ ہو گیا

یہ صدمہ جیتے جی دل سے ہمارے جا نہیں سکتا

انہیں وہ بھولے بیٹھے ہیں جو ان پر مرنے والے ہیں

کیوں چپ ہیں وہ بے بات سمجھ میں نہیں آتا

یہ رنگ ملاقات سمجھ میں نہیں آتا

میرا حال زار تو دیکھا مگر

یہ نہ پوچھا کیوں یہ حالت ہو گئی

مطمئن اپنے یقیں پر اگر انساں ہو جائے

سو حجابوں میں جو پنہاں ہے نمایاں ہو جائے

ہے وہ جب دل میں تو کیسی جستجو

ڈھونڈنے والوں کی غفلت دیکھنا

حالت دل بیتاب کی دیکھی نہیں جاتی

بہتر ہے کہ ہو جائے یہ پیوند زمیں کا

ہم اپنی بے قراری دل سے ہیں بے قرار

آمیزش سکوں ہے اس اضطراب میں

عشق رسوا کن عالم وہ ہے احسنؔ جس سے

نیک ناموں کی بھی بد نامی و رسوائی ہے

راہ الفت کا نشاں یہ ہے کہ وہ ہے بے نشاں

جادہ کیسا نقش پا تک کوئی منزل میں نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے