فہمی بدایونی کے اشعار
پوچھ لیتے وہ بس مزاج مرا
کتنا آسان تھا علاج مرا
میں نے اس کی طرف سے خط لکھا
اور اپنے پتے پہ بھیج دیا
کاش وہ راستے میں مل جائے
مجھ کو منہ پھیر کر گزرنا ہے
پریشاں ہے وہ جھوٹا عشق کر کے
وفا کرنے کی نوبت آ گئی ہے
خوشی سے کانپ رہی تھیں یہ انگلیاں اتنی
ڈلیٹ ہو گیا اک شخص سیو کرنے میں
خوں پلا کر جو شیر پالا تھا
اس نے سرکس میں نوکری کر لی
ٹہلتے پھر رہے ہیں سارے گھر میں
تری خالی جگہ کو بھر رہے ہیں
کٹی ہے عمر بس یہ سوچنے میں
مرے بارے میں وہ کیا سوچتا ہے
-
موضوع : سوچ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ نہ کچھ بولتے رہو ہم سے
چپ رہو گے تو لوگ سن لیں گے
اسے لے کر جو گاڑی جا چکی ہے
میں شاید اس کے نیچے آ رہا ہوں
جس کو ہر وقت دیکھتا ہوں میں
اس کو بس ایک بار دیکھا ہے
میں چپ رہتا ہوں اتنا بول کر بھی
تو چپ رہ کر بھی کتنا بولتا ہے
پھولوں کو سرخی دینے میں
پتے پیلے ہو جاتے ہیں
نگاہیں کرتی رہ جاتی ہیں ہجے
وو جب چہرہ سے املا بولتا ہے
لیلیٰ گھر میں سلائی کرنے لگی
قیس دلی میں کام کرنے لگا
-
موضوع : دہلی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ پہ ہو کر گزر گئی دنیا
میں تری راہ سے ہٹا ہی نہیں
-
موضوع : دنیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہت کہتی رہی آندھی سے چڑیا
کہ پہلی بار بچے اڑ رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
توڑے جاتے ہیں جو شیشے
وہ نوکیلے ہو جاتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھر اسی قبر کے برابر سے
زندہ رہنے کا راستہ نکلا
مرے سائے میں اس کا نقش پا ہے
بڑا احسان مجھ پر دھوپ کا ہے
اچھے خاصے قفس میں رہتے تھے
جانے کیوں آسماں دکھائی دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہیں کوئی کماں تانے ہوئے ہے
کبوتر آڑے ترچھے اڑ رہے ہیں
یار تم کو کہاں کہاں ڈھونڈا
جاؤ تم سے میں بولتا ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چھت کا حال بتا دیتا ہے
پرنالے سے گرتا پانی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ابھی چمکے نہیں غالبؔ کے جوتے
ابھی نقاد پالش کر رہے ہیں
-
موضوع : ناقد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ترے موزے یہیں پر رہ گئے ہیں
میں ان سے اپنے دستانے بنا لوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تری تصویر، پنکھا، میز، مفلر
مرے کمرے میں گردش کر رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں تو رہتا ہوں دشت میں مصروف
قیس کرتا ہے کام کاج مرا
-
موضوع : صحرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ