aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सुर्ख़ियों"
میں سرخیوں میں کہاں سے ہوتامیں حاشیے کی خبر رہا ہوں
جو چاہتے ہو کہ اخبار چل پڑے اپناتو سرخیوں کے لئے حادثے تلاش کرو
کوئی بھی حادثۂ جاں ہو اس کا منظر میںاٹھا کے دیکھ لو اخبار سرخیوں میں ہوں
مدعا پنہاں پس الفاظ ہے جو پڑھ سکوکچھ نہیں پاؤ گے تم ان سرخیوں کے درمیاں
کتنی شدید ہے یہ خنک سرخیوں کی شامسلگا ہے وہ سکوت کہ تار نظر کٹے
ستارے ٹانک رہا ہے جو خواب میں سب کےوہ سرخیوں سے خبر کی ہی لاپتہ ہوگا
نقیبؔ کو تھی فقط سرخیوں سے دلچسپیجو مدعا تھا وہ بین السطور لکھا تھا
دل ناداں یہی رنگیں ادائیں لوٹ لیتی ہیںشفق کی سرخیوں ہی میں تو چھپ کر شام آتی ہے
میری نظر بھی جاتی ہے کچھ سرخیوں کی سمتآتا ہے جب بھی نام کسی کا کسی کے ساتھ
ہمیں رکھنے تھے اپنے نقش پا بھی سرخیوں میںسو اپنی راہ میں کچھ اور کانٹے بو رہے ہیں
فرصت کہاں ہے اتنی کہ تفصیل سے پڑھیںاخباری سرخیوں میں خبر دیکھتے چلیں
چیتھڑوں کے روزنوں سے سرخیوں کی جھلکیاںسادگی میں ایسی پرکاری مثالی ہے مری
تمہیں بھی لگ گئی شہرت کی چاشنی شایدتمہارا نام بہت سرخیوں میں رہتا ہے
لہو کی سرخیوں میں پے بہ پے ہمدممہکتے ہیں تری دیوار کے بوسے
شہ سرخیوں میں ذکر نہ آیا تو یہ ہوابستی کے ساتھ کیا ہوا گھر بولنے لگے
عبور کر نہ سکا میں غرور دریا کاہے سرخیوں میں برابر قصور دریا کا
کتنا رنگین فسانہ تھا کسی نسبت کاجس کے اوراق سبھی سرخیوں والے نکلے
سرخیوں میں ڈھلتی جاتی ہے سیاہی دم بدمرفتہ رفتہ سارا ہی پانی لہو ہونے کو ہے
جب سرخیوں پہ اپنی نگاہیں ٹھہر گئیںہاتھوں سے اپنے آج کا اخبار گر گیا
یہ سرخیوں میں سیاہی کے رینگتے ڈورےدلیل خوف ہے اندازۂ ہراس ہے شام
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books