aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "falsafa e hai ibn e yaqzan zafar ahmad siddqui ebooks"
ڈوب کر خون میں کس رنگ سے پیکاں نکلادل ایذا طلب اب تو ترا ارماں نکلا
ستم دوست کا گلہ کیا ہےسنبھل اے دل تجھے کہا کیا ہے
اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیےکہ نیند شرط نہیں خواب دیکھنے کے لیے
بظاہر انجمن آرائیاں ہیںوہی غم ہے وہی تنہائیاں ہیں
اس نے توڑا جہاں کوئی پیماںمرحلے اور ہو گئے آساں
یہ یقیں یہ گماں ہی ممکن ہےتجھ سے ملنا یہاں ہی ممکن ہے
ہے دم اپنا اپنا عدم اپنا اپنایہاں ہر کسی کو ہے ہے غم اپنا اپنا
فیض پہنچے ہیں جو بہاروں سےپوچھتے کیا ہو دل نگاروں سے
شراب خانہ ترا ایسا انتخاب نہیں ہےخواص پیتے ہیں سب کے لیے شراب نہیں ہے
زخم کیوں دل پہ لگاتے ہو جو بھرنے کے نہیںمٹ گئے نقش وفا کے تو ابھرنے کے نہیں
تیرے بنا یہ لالہ و باغ و بہار کیادنیائے آب و گل میں کرے خاکسار کیا
خواب آنکھوں میں سوالی ہی رہےکاسۂ تعبیر خالی ہی رہے
پہلے میرے پاؤں میں زنجیر عصیاں دیکھیےپھر تماشائے طلسم بزم امکاں دیکھیے
ہر اک فن میں یقیناً طاق ہے وہازل ہی سے بڑا خلاق ہے وہ
تنگ آ جاتے ہیں دریا جو کہستانوں میںسانس لینے کو نکل جاتے ہیں میدانوں میں
تو مطمئن ہے تو آخر یہ حال کیسا ہےزبان چپ ہے نظر میں سوال کیسا ہے
یہ کفر ہم نے کیا عمر بھر خدا جانےخدا کی ذات کو انساں سے ماورا جانے
ایک ہی نغمہ کبھی سوز کبھی ساز میں ہےایسا اعجاز فقط وقت کی آواز میں ہے
جو بظاہر سحر آثار نظر آتے ہیںوہ بھی اندر سے شب تار نظر آتے ہیں
شراب حسن سے کچھ ایسے ہم ہوئے مخمورکہ ہوش تک نہ تھا باقی کہاں کا حسن شعور
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books